سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کسانوں کی بات سننے کے بجائے ان کے راستے میں لوہے کے جال، کیل کانٹے اور لوہے کی دیواریں کھڑی کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'حکومت اور کسانوں کے درمیان اس طرح کی لکیر قائم کرنا ملک اور جمہوریت کے لئے مایوس کن ہے۔ یک طرفہ تماشہ ہے کہ ملک کے عوام کا پیٹ بھرنے والا کسان آج بی جے پی کے ذریعہ رسوا کیا جا رہا ہے اور اس پر الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔
کسانوں کو دہشت گرد بتا کر اس سے نمٹنے کی ویسی ہی تیاریاں کی جارہی ہیں جیسی سرحد میں باڑ لگا کر کی جاتی ہے۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ کسان ہی ہیں جو کھیتوں میں فصلوں کی آبیاری کرتا ہے اور اس کا بیٹا سرحدوں کی حفاظت میں اپنی جانیں نچھاور کرتا ہے۔
کسان کی قسمت کے ساتھ کیا ایسا کھیل کھیلا جاسکتا ہے؟ اس کو دہلی میں آکر اپنی آپبیتی کو سنانے سے روکنے کے لئے ناکہ بندی کی جارہی ہے۔
بی جے پی جو نئے زرعی قوانین لائی ہے اسے پورے ملک کا کسان نہ صرف فکر مند ہے بلکہ مشتعل بھی ہے۔
بی جے پی ہراسانی کے ذریعہ کسانوں کی آواز کو دبانا چاہتی ہے لیکن وہ یہ نہ بھولے کہ تاریخ بتاتی ہے کہ جھوٹ اور ناانصافی کی جڑیں زیادہ مضبوط نہیں ہوتی ہیں۔ عوامی اشتعال کے سامنے اقتدار کی ایک نہیں چلتی ہے۔
مزید پڑھیں:
کچھ ریاستوں کو چھوڑ کر کسانوں کا ملک گیر چکا جام کل
ایس پی سربراہ نے کہا کہ 'سماج وادی پارٹی کسانوں کی پارٹی ہونے کہ وجہ سے ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔
سماجو ادی پارٹی گاوں ۔گاوں میں جاکر بی جے پی حکومت کی ناانصافی پر مبنی پالیسیوں کا پردہ فاش کرے گی اور عوامی خطاب، رابطہ عامہ کے ذریعہ کسانوں کے حق میں عوامی بیداری مہم چلائے گی۔ کسانوں کے ساتھ سماج وادی پارٹی کا رابطہ مہم جاری ہے۔