اترپردیش کے شہر نوئیڈا میں انڈو مونٹی نیگرو فلم اور ثقافتی فورم کے زیر اہتمام آج انڈو مونٹینیگرو پوسٹر پینٹنگ مقابلے کے گرینڈ فائنل کی ورچوئل شروعات ہوئی۔
اس موقع پر اے اے ایف ٹی یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر سندیپ ماروا نے کہا کہ 'آرٹ ایک ایسا ذریعہ ہے جو ہمارے دل کی لہروں کو دماغ تک لے جاتا ہے اور آنکھوں کے ذریعہ انہیں نئے رنگ دے کر کینوس پر بکھیر دیتا ہے اور یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ قدرت نے جو رنگ ہمیں دیا ہے وہ بھی بے مثال ہے۔
بھارت میں مونٹی نیگرو کی قونصل جنرل ڈاکٹر جینس درباری نے کہا کہ اس وبائی دور میں رنگ ہماری زندگیوں میں خوشیاں لانے کا ایک ذریعہ ہے، جب تمام لوگ اپنے گھروں میں قید ہیں تب یہ آن لائن پینٹنگ مقابلہ رنگوں سے سب کی زندگی کو بھر دے گا۔
اس موقع پر آئی سی سی آر کے ڈائریکٹر جنرل دنیش پٹنائک ، آئی اے ایس ریشمی سنگھ اور بوسنیا اور ہرزیگوینا کے سفیر محمد سنجک نے بھی خطاب کیا۔
فائن آرٹس ہائی اسکول کی ڈائریکٹر گورڈانا ٹوماسیک، میرشاد بائوبک، مونٹی نیگرو کے وزارت خارجہ امور کے ڈپلومیٹک اکیڈمی کے ڈائریکٹر میر شاد بیبویک، تخلیقی صنعتوں کے وزارت برائے سائنس، ثقافت اور کھیل پیرٹر کووسیوک نے بھی شرکت کی۔
سیلیبریٹی جج اور کلیدی مقررین فلمساز پریم ساگر اور امیش مہرہ تھے۔
گڈلی پبلک اسکول سے انیش گپتا، ماڈرن پبلک اسکول سے مسکان متل، سی آر پی ایف اسکول سے ہمانشی، وشنوی دھینگرا درشن اکیڈمی لیلاوتی ودیا مندر کے رشبھ کھنڈوال، ڈی ایل ڈی اے اسکول سے دیکش ساگر، شری جن اسکول سے پریم جین، ڈی اے وی روہنی سے ہیتن ملہوترا اور ماؤنٹ ابو اسکول سے انوشکا آرٹ مقابلے کے فاتح رہے۔