اتر پردیش کانگریس پارٹی کے صدر اجے کمار للو نے مرکزی حکومت کی طرف سے کیے گئے نوٹ بندی کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا کہ ملک میں موجودہ معاشی خستہ حالی کے لیے نوٹ کی وجہ سے ہے۔
اجے کمار للو نے کہا کہ نومبر 2016 کی اس رات کو بھلا کون بھلا سکتا ہے جب گھروں میں رکھے ہوئے 500 اور ہزار روپے کے نوٹ کرنے کا اعلان کیا گیا اور ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو بینک اور ڈاک خانوں کے سامنے لائن میں کھڑے ہونے پڑے۔
اجے کمار للو نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے بڑے ہی بھروسے کے ساتھ کہا تھا کہ نوٹ بندی کے مستقبل میں بہتر نتائج سامنے آئیں گے لیکن آج تین سال پورے ہوگئے ہیں نہ تو دہشتگرد گردی کم ہوئی اور نہ ہی نکسل وادیوں کے حملے کم ہوئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے ملکی معاشی حالت بد سے بدتر ہوگئی ہے۔ جی ڈی پی جہاں آٹھ فیصد ہونی چاہیے تھی آج گر کر 5 فیصد تک آگئی ہے۔ کیا ایسا ہی مستقبل وہ چاہتے تھے؟
مسٹر اجے کمار للو نے کہا کہ ملک میں بے تحاشہ بےروزگاری پھیلی ہے، کسان پرشان حال ہے، نوجوان نوکری سے محروم ہے، یہاں تک کہ نوٹ بندی کے بعد یہ دعوے کیے جارہے تھے کہ ملک میں یا ملک سے باہر جتنی 'بلیک منی' ہے وہ واپس آ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کی یوتھ کمیٹی این ایس یو آئی نے یوگی حکومت کے خلاف سڑک پر اتر کر احتجاج کیا، لیکن حکومت نے اسے دبانے کی پوری کوشش کی۔
ان کے مطابق کانگریس نے یہ عہد کر لیا ہے کہ وہ عوام کے مسلے پر ہر طرح سے احتجاج کرے گی کیونکہ کانگریس ناانصافی کے خلاف ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوتا رہے گا۔