حیدرآباد: ملک کی چھ ریاستوں میں سات اسمبلی سیٹوں پر پانچ ستمبر کو ہوئے ضمنی انتخابات میں چھ سیٹوں کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا۔ جبکہ ایک نشست پر ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ بی جے پی نے تریپورہ کی دونوں سیٹ (دھن پور، بوکسا نگر) اور اتراکھنڈ کی باگیشور سیٹ پر جیت درج کی ہے۔ جبکہ کیرلہ میں کانگریس نے ایک بار پھر پوتھوپلی سیٹ پر قبضہ کر لیا ہے۔ وہیں ترنمول کانگریس کے نرمل چند رائے نے مغربی بنگال کی دھوپگوری سیٹ پر بی جے پی کی تاپسی رائے کو شکست دے دی ہے۔
جھارکھنڈ کے ڈمری اسمبلی حلقہ میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی بے بی دیوی نے آل جھارکھنڈ اسٹوڈنٹس یونین (اے جے ایس یو) کی یشودا دیوی کو شکست دے دی ہے۔ جبکہ اترپردیش کی گھوسی اسمبلی سیٹ پر سماج وادی پارٹی کے امیدوار سدھاکر سنگھ نے بی جے پی کے امیدوار دارا سنگھ چوہان کو 42 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دے دی ہے،
قابل ذکر ہے کہ سات سیٹوں میں سے دھن پور، باگیشور اور دھوپگوری پہلے بی جے پی کے پاس تھیں۔ یوپی اور جھارکھنڈ کی سیٹیں سماج وادی پارٹی اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے پاس تھیں۔ تریپورہ کی باکسا نگر سیٹ اور کیرالہ کی پوتھوپلی سیٹ سی پی ایم اور کانگریس کے پاس تھی۔
پانچ ستمبر کو منعقد ہوئے انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ زیادہ دیکھا گیا تھا۔ ان انتخابات کو انتہائی اہم سمجھا جا رہا ہے کیونکہ یہ اپوزیشن انڈیا اتحاد (INDIA Allaince) کے قیام کے بعد پہلے انتخابات ہیں۔
اتر پردیش کے گھوسی اسمبلی حلقے میں صرف 49.42 فیصد رائے دہندگان نے منگل کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے اپنا ووٹ ڈالا، جو کہ اپوزیشن انڈیا بلاک کی تشکیل کے بعد ریاست میں پہلا انتخابی مقابلہ ہے۔جھارکھنڈ کے ڈمری میں 64.84 فیصد ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا جبکہ اتراکھنڈ کے باگیشور میں 55.35 فیصد پولنگ ہوئی۔ یہ اعداد و شمار تمام سات اسمبلی حلقوں میں پولنگ ختم ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کی 'ٹرن آؤٹ ایپ' پر تازہ ترین دستیاب اپڈیٹس پر مبنی ہیں۔تریپورہ کے بوکسانگر اور دھان پور میں بالترتیب 86.34 فیصد اور 81.88 فیصد ووٹنگ کے ساتھ سب سے زیادہ ووٹنگ کا تناسب ریکارڈ کیا گیا جبکہ بنگال کے دھوپگری میں 74.35 فیصد پولنگ ہوئی۔ کیرالہ کے پوتھوپلی میں 71.84 فیصد پولنگ درج کی گئی۔