اتر پردیش میں کورونا کا قہر مسلسل جاری ہے۔ خاص طور پر دارالحکومت لکھنؤ میں ریاست کے دوسرے اضلاع کے مقابلے مثبت کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شمشان گھاٹوں اور قبرستانوں میں پہلے کے مقابلے زیادہ جنازہ آ رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے اسلامیہ قبرستان کے ذمہ دار اشفاق قریشی نے بتایا کہ 'اس قبرستان میں ہر روز آٹھ سے گیارہ جنازے آرہے ہیں۔' انہوں نے کہا کہ یہاں پھول باغ، تیلی باغ، صدر بازار اور گومتی نگر علاقوں سے جنازے آ رہے ہیں، پہلے بھی انہیں علاقوں سے جنازے آتے تھے۔
اشفاق قریشی نے بتایا کہ ہمارے یہاں ابھی تک کورونا سے ہوئی موت کا کوئی جنازہ نہیں آیا ہے۔ جب کہ گذشتہ برس کورونا سے موت کا ایک جنازہ آیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جب کوئی ہم سے تدفین کے لیے رابطہ کرتا ہے، تو ہم اس سے پوچھتے ہیں کہ موت ہسپتال میں ہوئی ہے یا گھر میں؟ اگر ہسپتال میں موت ہوتی ہے تو اہل خانہ سے سرٹیفکیٹ مانگتے ہیں۔ ورنہ عام دنوں کی طرح قبر کھود کر میت کو دفن کر دیا جاتا ہے۔
اشفاق قریشی نے کہا کہ اسلامیہ قبرستان میں مزدور کی مزدوری پہلے سے طے ہے، اس میں کسی بھی قسم کا اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق تدفین کی جا رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ لکھنؤ میں کورونا وبا کی وجہ سے بڑی تعداد میں مریضوں کی اموات ہو رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے قبرستان میں قبر کھودنے کے نام پر زیادہ پیسے وصول کرنے کی خبریں گردش کر رہی ہے۔