ریاست اترپردیش میں بر سراقتدار بی جے پی حکومت کی جانب سے برادران وطن کے تہوار نوراتری میں ریاست کے ہر مندر میں "درگا سپتشتی" اور رام نومی پر اکھنڈ رامائن پڑھنے کا اعلان کیا ہے، اتر پردیش حکومت نے ہر ضلع کے لیے ایک لاکھ روپے کا بجٹ بھی مقرر کیا ہے۔ اتر پردیش کی حکومت نے پہلی بار نوراتری کے موقع پر میں ایسا کرنے کا فیصلہ کیا۔ سیاسی گلیاروں میں حکومت کے اس فیصلہ کے کئی معنی نکالے جا رہے ہیں۔ اس معاملہ پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق طلباء یونین کے نائب صدر سید مسعود الحسن نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پہلی نظر میں مجھے سرکاری فنڈز کا غلط استعمال نظر آرہا ہے اور دوسرا یہ کہ ہمارا ملک آئین کے مطابق ایک سیکولر ملک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت مذہبی تہوار کے موقع پر کچھ کرنا چاتی ہے تو صرف ایک مذہب کے پیروکاروں کے لئے نہیں بلکہ ہر مذب کے تہوراوں کے موقع پر کچھ نہ کچھ کرے،انہوں نے کہا کہ چند ایام بعد ماہ مقدس سایہ فگن ہونے والا ہے،اس کے بعد گرونانک جینتی آئیگی،25 دسمبر کو کرسمس کا تہوار آتا ہے،لہذا حکومت کو چاہیے کہ وہ ہر تہوراکے موقع پر اپنی طرف سے اقدام اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت مذہب کی بنیاد پر کسی ایک طبقہ کو خوش اور مطمئن کرنے کے لئے فکر مند رہتی ہے تو یہ غلط ہے،کیونکہ حکومت کی جانب سے رقم مختص کئے جاتے ہیں وہ کسی ایک مذہب کے ماننے والوں کے نہیں بلکہ ہر شہری کا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں:عربی اور فارسی میں تحریر رامائن و بھگوت گیتا سمیت دیگر کتابیں