ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے گاؤں نونابڑی میں مشتبہ حالات میں شادی شدہ خاتون کی موت ہوگئی۔
بتایا جارہا ہے کہ خاتون نے زہر کھا لیا ہے جبکہ خاتون کے میکے والوں نے سسرال والوں پر خاتون کو قتل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کوتوالی میں تحریر دے کر سسرال والوں کی دو خواتین سمیت چار افراد کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرائی ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیق میں لگی ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گاؤں نونابڑی کے باشندہ مبارک کی اہلیہ شنوّ کی گذشتہ شب مشتبہ حالات میں موت ہوگئی۔
اس سلسلے میں دیوبند کے محلہ روی داس مارگ کے باشندہ اور خاتون کے بھائی حسین ولد نفیس نے کوتوالی میں تحریر دیتے ہوئے بتایا کہ اس کی بہن شنو کی شادی تقریباً چار برس قبل علاقہ کے گاؤں نونابڑی کے باشندہ مبارک ولد عبدالستار کے ساتھ ہوئی تھی۔
انہوں نے الزام لگایا ہے کہ شادی کے بعد سے سسرال والے اضافی جہیز کے لیے شنو کو ہراساں کر رہے تھے۔ حسین نے بتایا کہ شوہر مبارک، ساس تسمیم، خسر عبدالستار، نند افسانہ مسلسل اضافی جہیز کے طور پر پانچ لاکھ روپے لانے کا دباؤ بنا رہے تھے۔ کئی مرتبہ شنو کے والد کے ذریعہ پچاس پچاس ہزار روپے دینے کے باوجود بھی یہ لوگ مزید مطالبہ کر رہے تھے۔ ساتھ ہی اس کی بہن کو ذہنی اور جسمانی طور پر ہراساں کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ممبئی: یوگی آدتیہ ناتھ نے بی ایس ای میں لکھنوٗ نگر نگم بانڈ کا کیا افتتاح
اتنا ہی نہیں مطالبہ پورا نہ ہونے پر شنو کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دے چکے ہیں۔ جس کے سلسلے میں کئی مرتبہ پنچایتیں ہوچکی ہیں۔
انہوں نے سسرال والوں پر اس کی بہن کو زہر دے کر ہلاک کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پولیس سے ملزمین کے خلاف کارروائی کی مانگ کرتے ہوئے انصاف کی فریاد لگائی ہے۔
حسین کی تحریر پر پولیس نے شوہر، خسر، ساس اور نند کے خلاف 403 اور 498 کے تحت مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تحریر کی بنیادی پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ اس پورے معاملے کی جانچ کی جارہی ہے، جس کے بعد ملزمین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔