نوئیڈا: اترپردیش کے ضلع نوئیڈا میں واقع پولیس اسٹیشن فینز ون نے ای رکشہ چوری کرنے والے کینگ کے تین لوگوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔ پولیس نے ان کے پاس سے 12 چوری شدہ ای رکشہ برآمد کرنے کا دعوع کیا۔ بھری پریس کانفرنس میں میڈیا کے سامنے ملزمان نے نہ صرف پولیس کے الزامات کو مسترد کر دیا بلکہ انہیں جھوٹے الزمات میں پھنسانے کا الزام لگا دیا، جس کے بعد وہاں بیٹھے اے ڈی سی پی اور اے سی پی کے چہروں پر ہوائیاں اڑنے لگیں۔
اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر آف پولیس ہریش چندر کے دفتر میں سیکٹر 6 میں ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ ملزمین کو پریس کانفرنس میں موجود اے ڈی سی پی شکتی موہن اوستھی، اے سی پی سشیل کمار کی موجودگی میں میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔ اس دوران جب میڈیا اہلکاروں نے ملزم بابو خان سے سوالات کئے تو اس نے واضح طور پر کہا کہ پولیس جنہیں چوری شدہ ای رکشہ کہہ رہی ہے، وہ چوری کے نہیں بلکہ پرانے ای رکشے ہیں اور وہ ہمارے ہیں۔ پرانے ای رکشوں میں رجسٹریشن اور ای رکشہ نمبر نہیں تھے۔ اسے جواز بنا کر پولیس نے اس معاملے میں واصف کے بیٹے کفیل اور مقدر عرف بٹو کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Two drug peddler arrested شاہجہاں پور میں دو منشیات فروش گرفتار
ملزم بابو خان نے بتایا کہ میں انہیں چھڑوانے گیا تھا تو پولیس نے ہمیں جھوٹے مقدمے میں گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزم کے منہ کھولنے سے پریس کانفرنس میں موجود پولیس افسران میں کھلبلی مچ گئی۔ پریس کانفرنس میں موجود اے ڈی سی پی شکتی موہن اوستھی کا گرم تیور دیکھ کر پولیس افسران نے بابو خان کو چپ رہنے کا اشارہ کیا جس کے بعد انہوں نے منہ نہیں کھولا۔ پریس کانفرنس میں ملزمان کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر لگائے گئے الزامات کے باعث مختلف بحثوں کا بازار گرم ہے۔ میڈیا کے سامنے پولیس اہلکاروں کی کاروائی نے پولیس کے طریقہ کار کو زیر بحث لا دیا۔