ETV Bharat / state

Imran Masood journey with BSP is Over بی ایس پی کے ساتھ عمران مسعود کا سفر ختم، کانگریس میں شمولیت کا امکان

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 29, 2023, 3:58 PM IST

عمران مسعود نے ایک سال کے اندر ہی بی ایس پی کے ساتھ اپنا سفر ختم کر دیا ہے۔ اب سیاسی حلقوں میں یہ خبر گشت کر رہی ہے کہ عمران مسعود اب کانگریس کا ہاتھ پکڑ کر پارٹی کو آگے بڑھاتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔

Etv Bharatبی ایس پی رہنما عمران مسعود  کا پارٹی تبدیل کرنے کو لیکر قیاس آرائیاں تیز
Etv Bharatبی ایس پی رہنما عمران مسعود کا پارٹی تبدیل کرنے کو لیکر قیاس آرائیاں تیز

لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی کی سہارنپور ضلع یونٹ نے عمران مسعود کو بہوجن سماج پارٹی سے نکالے جانے کی تصدیق کی ہے۔ عمران مسعود کی پارٹی سے علیحدگی کی دلیل دی گئی ہے کہ وہ پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ پچھلے سال اکتوبر میں سماج وادی پارٹی چھوڑ کر عمران مسعود اپنے کئی ساتھیوں کے ساتھ بہوجن سماج پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔ اس سے پہلے وہ کانگریس پارٹی چھوڑ کر سماج وادی پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔ اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے عمران مسعود نے کانگریس چھوڑ دی تھی کیونکہ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے انہیں اسمبلی ٹکٹ دینے کا یقین دلایا تھا، لیکن جب اکھلیش نے عمران کو انتخابات میں ٹکٹ نہیں دیا تو اس کے بعد وہ بی ایس پی میں شامل ہو گئے تھے۔ اب اگلے سال لوک سبھا کے انتخابات ہونے ہیں اور مایاوتی کی پارٹی نے ان کا کارڈ کاٹ دیا ہے۔ اس لیے اب وہ اپنی پرانی پارٹی میں واپس آنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

عمران مسعود نے ایک نجی چینل سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کی خوب تعریف کی۔ عمران مسعود نے کہا کہ راہل گاندھی ملک کے ہیرو ہیں، وہ ملک اور آخر کے صفحوں میں بیٹھے شخص کے بارے میں سوچتے ہیں۔ راہل گاندھی بے خوف ہو کر مفاد عامہ کی بات کرتے ہیں۔ اقتدار کی تبدیلی ضروری ہے، موجودہ حکومت سے آئین کو خطرہ ہے۔ صرف ایک راہل گاندھی ہیں، جو ہر طبقے اور غریبوں کے خیر خواہ ہیں۔ موجودہ حکومت کی غلط پالیسیوں پر اس وقت دیگر جماعتوں کے رہنما نہیں بول رہے۔ راہل گاندھی واحد لیڈر ہیں جو غلط پالیسیوں کی مخالفت کر رہے ہیں۔

مزید پرھیں:

عمران مسعود نے 2019 کا لوک سبھا الیکشن سہارنپور سیٹ سے کانگریس کے ٹکٹ پر لڑا تھا۔ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں وہ کانگریس چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہوگئے، لیکن اکھلیش یادو نے انہیں ٹکٹ نہیں دیا۔ دس مہینے پہلے وہ ایس پی چھوڑ کر بی ایس پی میں شامل ہو گئے تھے۔

لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی کی سہارنپور ضلع یونٹ نے عمران مسعود کو بہوجن سماج پارٹی سے نکالے جانے کی تصدیق کی ہے۔ عمران مسعود کی پارٹی سے علیحدگی کی دلیل دی گئی ہے کہ وہ پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ پچھلے سال اکتوبر میں سماج وادی پارٹی چھوڑ کر عمران مسعود اپنے کئی ساتھیوں کے ساتھ بہوجن سماج پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔ اس سے پہلے وہ کانگریس پارٹی چھوڑ کر سماج وادی پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔ اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے عمران مسعود نے کانگریس چھوڑ دی تھی کیونکہ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے انہیں اسمبلی ٹکٹ دینے کا یقین دلایا تھا، لیکن جب اکھلیش نے عمران کو انتخابات میں ٹکٹ نہیں دیا تو اس کے بعد وہ بی ایس پی میں شامل ہو گئے تھے۔ اب اگلے سال لوک سبھا کے انتخابات ہونے ہیں اور مایاوتی کی پارٹی نے ان کا کارڈ کاٹ دیا ہے۔ اس لیے اب وہ اپنی پرانی پارٹی میں واپس آنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

عمران مسعود نے ایک نجی چینل سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کی خوب تعریف کی۔ عمران مسعود نے کہا کہ راہل گاندھی ملک کے ہیرو ہیں، وہ ملک اور آخر کے صفحوں میں بیٹھے شخص کے بارے میں سوچتے ہیں۔ راہل گاندھی بے خوف ہو کر مفاد عامہ کی بات کرتے ہیں۔ اقتدار کی تبدیلی ضروری ہے، موجودہ حکومت سے آئین کو خطرہ ہے۔ صرف ایک راہل گاندھی ہیں، جو ہر طبقے اور غریبوں کے خیر خواہ ہیں۔ موجودہ حکومت کی غلط پالیسیوں پر اس وقت دیگر جماعتوں کے رہنما نہیں بول رہے۔ راہل گاندھی واحد لیڈر ہیں جو غلط پالیسیوں کی مخالفت کر رہے ہیں۔

مزید پرھیں:

عمران مسعود نے 2019 کا لوک سبھا الیکشن سہارنپور سیٹ سے کانگریس کے ٹکٹ پر لڑا تھا۔ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں وہ کانگریس چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہوگئے، لیکن اکھلیش یادو نے انہیں ٹکٹ نہیں دیا۔ دس مہینے پہلے وہ ایس پی چھوڑ کر بی ایس پی میں شامل ہو گئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.