ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں انتظامیہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بگڑتی صورتحال سے نپٹنے کے لیے مکمل طور پرتیار ہے، جس کے پیش نظر دیوبند میں اعلیٰ افسران ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں اور پولیس و فورسز کے گشت میں تیز ی آگئی ہے۔
جہاں انتظامیہ نے ضلع میں گذشتہ دو دنوں سے انٹرنیٹ خدمات بند کر رکھی ہے وہیں اسکولز اور کالجز میں بھی چار دن کی تعطیل کر دی ہے۔
دارالعلوم دیوبند کے چپہ چپہ علاقے میں پولیس فورسز تعینات ہے اور آر آر ایف کے دستہ کو بھی دیوبند بلایا گیا ہے۔
کمشنرز سنجے کمار ، ڈی آئی جی اوپیندر اگروال، ڈی ایم آلوک پانڈے اور ایس ایس پی دنیش کمار پی نے دارالعلوم دیوبند، دارالعلوم وقف دیوبند اور دارالعلوم زکریا دیوبند سمیت دیگر مدارس کے ذمہ داران کے ساتھ میٹنگ کرکے قیام امن میں تعاون کرنے کی اپیل کی ہے-
میٹنگ کے بعد مدارس کے ذمہ داران کا کہنا تھا دینی مدارس نے ہمیشہ امن و شانتی قائم رکھنے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دارالعلوم دیوبند نے آئندہ چار روز میں شوریٰ کاہنگامی اجلاس بھی طلب کیا ہے۔
اس موقع پر ڈی ایم آلوک کمار پانڈے نے کہا کہ مدارس کے ذمہ داران نے انتظامیہ کا مکمل تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے-
اس دوران دارالعلوم کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بتایا کہ انتظامی افسران نے مدارس کے ذمہ داران سے ملاقات کرکے مدارس میں پندرہ دن کی تعطیل کرنے کی اپیل کی ہے، جس پر میٹنگ کے بعد غور کیا جائیگا۔