ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں دیوالی کے موقع پر پٹاخوں کی خریداری زور و شور سے چل رہی ہے۔
خیال رہے کہ آتشبازی بھلے ہی خطرناک ہو لیکن اس کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا. یہی وجہ ہے کہ مسلسل آتشبازی کا کاروبار بڑھتا جا رہا ہے.
لوگوں کے مطالبات پر پٹاخے بنانے میں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس سے نئے طریقے کے پٹاخے بنائے جانے لگے ہیں۔ نیز کچھ ایسے پٹاخے بھی بنائے جاتے ہیں جو کم خطرناک ہوں۔
خیال رہے کہ زمانہ قدیم میں انار، مہتاب، رسی، چھرچھریا بنائے جاتے ہیں۔
کچھ پٹاخے اور گولے ہی آتش بازی کے اہم مانے جاتے تھے، لیکن اب آتش بازی کی بھر مار ہے.
قدیمی پروڈکٹس جہاں ایڈوانس ہو کر نئی شکل میں آئے ہیں. وہیں آتشبازی کی ایک پوری رینج بازار میں ہے۔
آتشبازی کے پروڈکٹس میں نہ صرف توسیع ہوئی ہے بلکہ لوگوں کو متوجہ کرنے کے لئے انہیں سجانے سنوارنے پر بھی اب زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب دلکش پیکنگ میں پٹاخے بازار میں موجود ہے.
اس نئی ٹیکنالوجی کی خاص بات یہ بھی ہے کہ یہ پہلے کے مقابلے کافی محفوظ اور آسان ہیں.
پٹاخے بنانے والوں کا دعوی یہ بھی ہے کہ یہ آلودگی بھی کم کرتے ہیں. یہی وجہ ہے کہ آتشبازی کا بازار پہلے کے مقابلے بڑھا ہے.
دوسری جانب بازار اور کاروبار میں مہارت رکھنے والے لوگ اس بدلاؤ کو وقت کا مطالبہ اور انسان میں موجو نئے پن کے نفسیات کو مانتے ہیں.