ETV Bharat / state

Mayawati Slams Haryana Government اگر حکومت جلوس۔مظاہروں کو کنٹرول نہیں کرسکتی تو اجازت کیوں دیتی ہے، مایاوتی

مایاوتی نے بدھ کو جاری بیان میں کہا کہ ہریانہ میں فرقہ وارانہ فساد کا پھوٹ پڑنا اور اس کا گروگرام و دیگر علاقوں میں بلا روک ٹوک پھیل جانا یہ ثابت ہوتا ہے کہ منی پور کی طرح ہریانہ میں بھی نظم ونسق بری طرح سے ختم ہوچکا ہے۔

author img

By

Published : Aug 2, 2023, 4:56 PM IST

مایاوتی
مایاوتی

لکھنؤ: ہریانہ میں جاری تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت یاترا، جلوس و مظاہروں کو کنٹرول نہیں کرسکتی ہے تو پھر اس کے انعقاد کی اجازت کیوں دیتی ہے۔

مایاوتی نے بدھ کو جاری بیان میں کہا کہ ہریانہ میں فرقہ وارانہ فساد کا پھوٹ پڑنا اور اس کا گروگرام و دیگر علاقوں میں بلا روک ٹوک پھیل جانا یہ ثابت ہوتا ہے کہ منی پور کی طرح ہریانہ میں بھی نظم ونسق بری طرح سے ختم ہوچکا ہے اور حکومت کا خفیہ محکمہ بھی غیر فعال ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہریانہ حکومت کا یہ دعوی کہ فرقہ وارانہ فساد وشوہندوپریشد کی یاترا پر پتھراؤ کی وجہ سے شروع ہوا ہے جس سے بھی پورے طور سے یہ واضح ہے کہ ہریانہ حکومت اس یاترا کو سیکورٹی دینے میں پورے طور سے ناکام رہی ہے۔ جبکہ حکومت۔انتظامیہ و خفیہ ڈپارٹمنٹ کو خاص کر ان معاملوں کو لے کر ہر طرح سے کافی چست درست ہونا چاہئے تھا۔کل ملا کر اس سے وہاں کی ریاستی حکومت کی پالیسی،نیت و طرز عمل پر بھی کافی کچھ سوال اٹھنا فطری ہے۔

بی ایس پی صدر نے کہا کہ ریاستی حکومت مجوزہ یاترا، جلوس و مظاہرہ وغیرہ کو سیکورٹی نہیں دے سکتی تو پھر حکومت کے ذریعہ اس کے انعقاد کی اجازت ہی کیوں دی جاتی ہے۔ ہریانہ حکومت کے پاس فساد و اس کو لے کر آگے بھڑک رہے تشدد کو روکنے کی نیت کی پوری طرح سے کمی ہے جو مزید تشویش کی بات ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نوح تشدد میں چھ افراد ہلاک، سو سے زیادہ افراد گرفتار، آٹھ اضلاع میں حکم امتنازعی نافذ

انہوں نے کہا کہ فساد و تشدد کو سیاست اورسطحی مفاد کی تکمیل کا ذریعہ بنانے کی اجازت کسی بھی ریاستی حکومت کو نہیں دینی چاہئے کیونکہ لوگوں کے جان۔مال و مذہب کی حفاظت کرنا ہر ریاستی حکومت کی پہلی آئینی ذمہ داری بنتی ہے۔ جو مقامی پولیس کے غیر جانبدارانہ اور موثر استعمال سے ممکن ہے۔ ہریانہ حکومت کو وہاں فرقہ وارانہ ہم آہنگی و بھائی چارہ و امن وامان وغیرہ کی بحالی کا غیر جانبدارانہ،سنگین اور ایماندارانہ کوشش فورا ہی شروع کردینا چاہئے اور مرکز کی حکومت کو بھی اس معاملے میں ریاستی حکومت کی ہی قسم سے مدد کو ضرور آگے ا ٓنا چاہئے تاکہ وہاں آگے نہ بگڑنے پائے۔

یواین آئی

لکھنؤ: ہریانہ میں جاری تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت یاترا، جلوس و مظاہروں کو کنٹرول نہیں کرسکتی ہے تو پھر اس کے انعقاد کی اجازت کیوں دیتی ہے۔

مایاوتی نے بدھ کو جاری بیان میں کہا کہ ہریانہ میں فرقہ وارانہ فساد کا پھوٹ پڑنا اور اس کا گروگرام و دیگر علاقوں میں بلا روک ٹوک پھیل جانا یہ ثابت ہوتا ہے کہ منی پور کی طرح ہریانہ میں بھی نظم ونسق بری طرح سے ختم ہوچکا ہے اور حکومت کا خفیہ محکمہ بھی غیر فعال ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہریانہ حکومت کا یہ دعوی کہ فرقہ وارانہ فساد وشوہندوپریشد کی یاترا پر پتھراؤ کی وجہ سے شروع ہوا ہے جس سے بھی پورے طور سے یہ واضح ہے کہ ہریانہ حکومت اس یاترا کو سیکورٹی دینے میں پورے طور سے ناکام رہی ہے۔ جبکہ حکومت۔انتظامیہ و خفیہ ڈپارٹمنٹ کو خاص کر ان معاملوں کو لے کر ہر طرح سے کافی چست درست ہونا چاہئے تھا۔کل ملا کر اس سے وہاں کی ریاستی حکومت کی پالیسی،نیت و طرز عمل پر بھی کافی کچھ سوال اٹھنا فطری ہے۔

بی ایس پی صدر نے کہا کہ ریاستی حکومت مجوزہ یاترا، جلوس و مظاہرہ وغیرہ کو سیکورٹی نہیں دے سکتی تو پھر حکومت کے ذریعہ اس کے انعقاد کی اجازت ہی کیوں دی جاتی ہے۔ ہریانہ حکومت کے پاس فساد و اس کو لے کر آگے بھڑک رہے تشدد کو روکنے کی نیت کی پوری طرح سے کمی ہے جو مزید تشویش کی بات ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نوح تشدد میں چھ افراد ہلاک، سو سے زیادہ افراد گرفتار، آٹھ اضلاع میں حکم امتنازعی نافذ

انہوں نے کہا کہ فساد و تشدد کو سیاست اورسطحی مفاد کی تکمیل کا ذریعہ بنانے کی اجازت کسی بھی ریاستی حکومت کو نہیں دینی چاہئے کیونکہ لوگوں کے جان۔مال و مذہب کی حفاظت کرنا ہر ریاستی حکومت کی پہلی آئینی ذمہ داری بنتی ہے۔ جو مقامی پولیس کے غیر جانبدارانہ اور موثر استعمال سے ممکن ہے۔ ہریانہ حکومت کو وہاں فرقہ وارانہ ہم آہنگی و بھائی چارہ و امن وامان وغیرہ کی بحالی کا غیر جانبدارانہ،سنگین اور ایماندارانہ کوشش فورا ہی شروع کردینا چاہئے اور مرکز کی حکومت کو بھی اس معاملے میں ریاستی حکومت کی ہی قسم سے مدد کو ضرور آگے ا ٓنا چاہئے تاکہ وہاں آگے نہ بگڑنے پائے۔

یواین آئی

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.