ETV Bharat / state

Professor Akhtar Al Wasi میں اپنے رب کے پاس مال وزر کے ساتھ نہیں جانا چاہتا، پروفیسر اختر الواسع - پروفیسر اختر الواسع

حکیم عبد الحمید مرحوم کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے پدم شری پروفیسر اختر الواسع نے ان کاایک واقعہ نقل کیا کہ حکیم عبدالحمید نے اپنے ذاتی اخراجات میں کچھ رقم بچا رکھی تھی۔

پروفیسر اختر الواسع
پروفیسر اختر الواسع
author img

By

Published : Mar 19, 2023, 10:24 PM IST

جامعہ ہمدرد نئی دہلی میں اسپورٹ سوسائٹی نئی دہلی اشتراک سے ہمدرد الومنائی ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام حکیم عبدالحمید میموریل لکچرکااہتمام کیاگیا۔ اس موقع پر حکیم عبد الحمید مرحوم کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے پدم شری پروفیسر اختر الواسع نے ان کاایک واقعہ نقل کیا کہ حکیم عبدالحمید نے اپنے ذاتی اخراجات میں کچھ رقم بچا رکھی تھی۔ اسوقت کے جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر کوایک خط لکھ کے رقم کے ساتھ بھیجا اور کہا اسکو یونیورسٹی کے کام میں استعمال کریں اس خط کے جواب میں وائس چانسلر نے لکھا کہ سب کچھ تو آپ ہی کی عنایت سے یونیورسٹی میں چل رہا ہے ۔یہ لکھ کےرقم واپس کردی بھر حکیم صاحب نےیہ کہتے ہوئے رقم واپس کردی کہ میں اپنے رب کے حضور مال وزر کے ساتھ نہیں جانا چاہتا۔

پروفیسر اشہر قدیر نے حکیم عبد الحمید اور جامعہ ہمدرد کے حوالے سے اپنامقالہ پیش کیا اور انھوں نے حکیم صاحب کے مشن کا تفصیلی تعارف کرایااور کہا کہ یہ سب کچھ حکیم صاحب کے خلوص اور اپنے سے گہری وابستگی کا مظہر ہے ۔مہمان اعزازی ڈاکٹر شکیل احمد نے حکیم عبدالحمید کی طبی خدمات کا ذکر کیا اور اپنا ایک واقعہ بتایا کہ ان سے ملاقات کے لئے بارہاکوشش کی لیکن رسائی ممکن نہ ہوسکی توپھرکسی طرح نمبر لگابحیثیت مریض ان سے ملاقات کی اور نبض دکھائی حکیم صاحب نے نبض دیکھا اور کہا اپ کس لئے آئے ہیں پھر پرچہ پے ھوالشافی لکھ کے دیدیا-

مہمان اعزازی ڈاکٹر زبیر احمد اور پروفیس سہیل فاطمہ صاحبہ نے حکیم صاحب اور جامعہ ہمدرد کے حوالےسے گفتگو کی ۔ خوشگوار یادوں اور ادارہ کی ہمہ جہت ترقی ان کا قابل قدر کارنامہ ہے- مہمان خصوصی سید فاروق صاحب نے اپنے تعلقات اور انکے مشن کاذکر کیا ۔جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر پروفیسر آفشار عالم نے صدارتی خطبہ میں حکیم عبدالحمید کے وژن اور ان کے مشن کا ذکر کےاور کہا کہ وہ بے پناہ قوت ارادی اور عزم و استقلال کے حامل تھے۔


اس موقع پر ہمدرد المنائی کے صدرپروفیسراصغرعلی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔اور آج کے دن کو ایک یاد گار قرار دیا کہ ہم اپنے ایک عظےم محسن کو یاد کررہے ہیں ۔پروگرام کا آغاز حکیم محمد اکرم السلام نے قرآن پاک کی تلاوت سے کیا۔ کلمات تشکر کا فریضہ ڈاکٹر فرقان احمد نے ادا کیا۔نظامت کے فرائض خالد مبشر نے ادا کیا. اس پروگرام کے روح رواں اور کنوینر ڈاکٹر اجمل اخلاق تھے. شرکاء میں ڈاکٹر خورشید احمد انصاری ،ڈاکٹر محمد خالد،ڈاکٹر نازش احتشام ،ڈاکٹر محمد اکرم، ڈاکٹر شعیب احمد، ڈاکٹر وسیم فراہی، منیرعظمت، پرویز احمد، محمد جلیس، ڈاکٹر عبید الرحمان وغیرہ نے شرکت کی۔

جامعہ ہمدرد نئی دہلی میں اسپورٹ سوسائٹی نئی دہلی اشتراک سے ہمدرد الومنائی ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام حکیم عبدالحمید میموریل لکچرکااہتمام کیاگیا۔ اس موقع پر حکیم عبد الحمید مرحوم کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے پدم شری پروفیسر اختر الواسع نے ان کاایک واقعہ نقل کیا کہ حکیم عبدالحمید نے اپنے ذاتی اخراجات میں کچھ رقم بچا رکھی تھی۔ اسوقت کے جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر کوایک خط لکھ کے رقم کے ساتھ بھیجا اور کہا اسکو یونیورسٹی کے کام میں استعمال کریں اس خط کے جواب میں وائس چانسلر نے لکھا کہ سب کچھ تو آپ ہی کی عنایت سے یونیورسٹی میں چل رہا ہے ۔یہ لکھ کےرقم واپس کردی بھر حکیم صاحب نےیہ کہتے ہوئے رقم واپس کردی کہ میں اپنے رب کے حضور مال وزر کے ساتھ نہیں جانا چاہتا۔

پروفیسر اشہر قدیر نے حکیم عبد الحمید اور جامعہ ہمدرد کے حوالے سے اپنامقالہ پیش کیا اور انھوں نے حکیم صاحب کے مشن کا تفصیلی تعارف کرایااور کہا کہ یہ سب کچھ حکیم صاحب کے خلوص اور اپنے سے گہری وابستگی کا مظہر ہے ۔مہمان اعزازی ڈاکٹر شکیل احمد نے حکیم عبدالحمید کی طبی خدمات کا ذکر کیا اور اپنا ایک واقعہ بتایا کہ ان سے ملاقات کے لئے بارہاکوشش کی لیکن رسائی ممکن نہ ہوسکی توپھرکسی طرح نمبر لگابحیثیت مریض ان سے ملاقات کی اور نبض دکھائی حکیم صاحب نے نبض دیکھا اور کہا اپ کس لئے آئے ہیں پھر پرچہ پے ھوالشافی لکھ کے دیدیا-

مہمان اعزازی ڈاکٹر زبیر احمد اور پروفیس سہیل فاطمہ صاحبہ نے حکیم صاحب اور جامعہ ہمدرد کے حوالےسے گفتگو کی ۔ خوشگوار یادوں اور ادارہ کی ہمہ جہت ترقی ان کا قابل قدر کارنامہ ہے- مہمان خصوصی سید فاروق صاحب نے اپنے تعلقات اور انکے مشن کاذکر کیا ۔جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر پروفیسر آفشار عالم نے صدارتی خطبہ میں حکیم عبدالحمید کے وژن اور ان کے مشن کا ذکر کےاور کہا کہ وہ بے پناہ قوت ارادی اور عزم و استقلال کے حامل تھے۔


اس موقع پر ہمدرد المنائی کے صدرپروفیسراصغرعلی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔اور آج کے دن کو ایک یاد گار قرار دیا کہ ہم اپنے ایک عظےم محسن کو یاد کررہے ہیں ۔پروگرام کا آغاز حکیم محمد اکرم السلام نے قرآن پاک کی تلاوت سے کیا۔ کلمات تشکر کا فریضہ ڈاکٹر فرقان احمد نے ادا کیا۔نظامت کے فرائض خالد مبشر نے ادا کیا. اس پروگرام کے روح رواں اور کنوینر ڈاکٹر اجمل اخلاق تھے. شرکاء میں ڈاکٹر خورشید احمد انصاری ،ڈاکٹر محمد خالد،ڈاکٹر نازش احتشام ،ڈاکٹر محمد اکرم، ڈاکٹر شعیب احمد، ڈاکٹر وسیم فراہی، منیرعظمت، پرویز احمد، محمد جلیس، ڈاکٹر عبید الرحمان وغیرہ نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں:'مولانا جوہر یونیورسٹی پر قبضہ افسوسناک'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.