ضلع سونبھدر سے خبر موصول ہوئی کہ ایک شخص نے فون پر بیوی کو طلاق دیا جس کے بعد معاملہ زیر بحث ہے۔
تین طلاق کے واقعہ کے بعد پولیس انتظامیہ حرکت میں آگئی اور مذکورہ شخص سے بات کر رہی جو کہ فی الحال سورت شہر میں ہے۔
تفصیلات کے مطابق دودھی کوتوالی علاقے کے گاؤں کورچی میں ایک خاتون نے پولیس میں شکایت درج کروائی کہ اس کے شوہر نے اسے موبائل فون پر تین طلاق دے دیا۔ متاثرہ خاتون نے اموار چوکی سمیت دودھ کوتوالی میں درخواست دے کر انصاف طلب کیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی متاثرہ نے وزیراعلیٰ، ضلع مجسٹریٹ اور ایس پی کو بھی خط بھیجا ہے جس میں انصاف کی استدعا کرتے ہوئے الزام عائد کیا گیا ہے کہ پچھلے 5 برسوں سے اس کے شوہر اور سسرال والے اسے ہراساں کررہے ہیں۔
خاتون نے بتایا کہ اس کا شوہر گجرات کے شہر سورت میں ملازمت کرتا ہے اور 6 جنوری کو اس نے فون پر بُرا بھلا کہتے ہوئے تین طلاق دے دیا اور اس کے بعد سسرال والوں نے اسے گھر سے نکال دیا۔
متاثرہ بتایا کہ اس کی 5 برس قبل ضمیر حسین سے شادی ہوئی تھی۔ شادی کے پندرہ دن بعد ہی سسرال والوں نے جہیز کا مطالبہ کرنا شروع کردیا اور اسے زد و کوب کیا اس کے باوجود وہ سسرال میں ہی رہی اور اسی دوران 6 جنوری کو اس کے شوہر ضمیر کا فون آیا اور اس نے اسے فون پر تین طلاق دے دیا۔
دودھی پولیس اسٹیشن کے افسر نے بتایا کہ ان کے پاس خاتون نے شکایت درج کروائی ہے اور اس کے شوہر سے فون پر بات ہوئی جو کہ سورت میں ہے۔ اس نے میاں بیوی کے مابین بحث کے معاملے کو قبول کرلیا ہے لیکن وہ تین طلاق والی بات سے انکار کر رہا ہے۔
فی الحال متاثرہ کی شکایت پر مقدمہ درج کیا جائے گا۔