ہر برس 10 دسمبر کو عالمی یوم حقوق انسانی منایا جاتا ہے۔ اس کی مناسبت سے بنارس کے جیت پورہ علاقے کے کالی مندر کے پاس میدان میں مریم فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام بیداری پروگرام منعقد کیا گیا۔ جس میں مفتی بنارس عبالباطن نعمانی بنارس، عشرت عثمانی حاجی اشتیاق احمد، جلال الدین کے علاوہ دیگر معزز شخصیات نے شرکت کی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سماجی کارکن عشرت عثمانی نے کہا کہ 1948 میں حقوق انسانی کے سلسلے میں اقوام متحدہ نے جو قرارداد منظور کی تھا آج اس کے محاسبہ کا دن ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوع انسانی کو کس تبدیلی کی ضرورت ہے، انسانی حقوق کا تحفظ کیسے کیا جائے، ان تمام مسائل پر گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر میں مذہب کے نام پر انسانی جانوں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے یا جو واقعات رونما ہو رہے ہیں ایسے لوگوں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ ایک سازش کا نتیجہ ہے جس میں مذہب اسلام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میں ایک سچا مسلمان ہونے کی ناطے اس کو خارج کرتا ہوں۔ مذہب اسلام میں شدت پسندی کی قطعاً گنجائش نہیں ہے بلکہ مذہب اسلام امن و آشتی کا پیغام دیتا ہے۔
انہوں نے اللہ کے رسول کی ایک حدیث کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جو مذہب بہائم و چوپائے اور درختوں کو بے جا تکلیف پہنچانے کی اجازت نہ دیتا ہو وہ مذہب انسانی خون بہانے کی کیسے اجازت دے سکتا ہے؟ جو لوگ اسلام مذہب کے نام پر خوں ریزی کر رہے ہیں ایسے لوگوں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔