پیش ہے اس گفتگو کے اہم اقتباسات۔
مولانا ابوزر نے بتایا کہ اعتکاف سنت مؤکدہ اللہ کفایہ ہے۔ یعنی اگر علاقے کا ایک شخص بھی مسجد میں اعتکاف کے لئے بیٹھتا ہے، تو اس کا ثواب علاقے کے تمام افراد کو ملے گا۔
انہوں نے بتایا کہ اعتکاف 20 رمضان المبارک کی شب سے بیٹھا جاتا ہے اور عید الفطر تک بیٹھا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس درمیان معتکف اپنے تمام کام مسجد کے اندر ہی کرے گا۔
اسی طرح خاتون اپنے گھر پر اعتکاف بیٹھ سکتی ہیں، لیکن اگر وہ رفع حاجت یہ دیگر کام کے لئے جاتی ہیں، تو انہیں فوراً اعتکاف کی نیت کرنی ہوگی۔
مولانا ابوزر نے بتایا کہ بہتر یہ ہے کہ عید الفطر کی نماز کے معتکف گھر واپس لوٹے، لیکن عید کے چاند کے بعد بھی اگر وہ واپس لوٹتا ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
انہوں بتایا کہ لاک ڈاؤن کے اعتکاف کے ارکان کو ادا کرنے کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، کیوںکہ انتظامیہ کی ہدایت کے مطابق تین افراد مسجد میں رہ کر نماز ادا کر سکتے ہیں۔ انہیں میں سے کوئی ایک شخص اعتکاف بیٹھ جائے گا اور اس کا ثواب سب کو حاصل ہوگا۔