ریاست اترپردیش کے ضلع مئو میں گذشتہ روز ہوئی زبردست بارش سے کئی خاندانوں کے مکان منہدم ہوگئے۔ سوماری ڈیہہ گاؤں پنچایت کی چندا بنجارن کا گھر بھی منہدم ہوگیا۔ مٹی سے تعمیر ہوا مکان بارش میں منہدم ہوگیا۔ اب چندا اور اس کی ساس پڑوسی کے مویشی خانہ میں گزر بسر کر رہی ہیں۔ مکان منہدم ہونے سے گھر میں رکھا اناج بھی برباد ہوگیا۔ چندا نے بچوں کو فاقہ کشی سے بچانے کے لیے ان کو میکے بھیج دیا ہے۔
مویشیوں کے باڑے میں ہی غریب خاندان کا چولہا رکھا ہے۔ بارش کے موسم سے تحفظ کے لیے ان کے پاس بنیادی ساز و سامان بھی مہیا نہیں ہے۔
اترپردیش حکومت کے ذریعے بارش سے متاثرہ خاندانوں کو راحت دینے کے تمام اعلانات یہاں بے معنی نظر آتے ہیں۔ دو وقت کی روٹی کے لیے بھی یہ لوگ سخت حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔
بتا دیں کہ چندا کا شوہر یومیہ مزدور ہے اور ہر روز کام کی تلاش میں شہر جاتا ہے۔ لیکن لاک ڈاؤن کے بعد اسے کبھی کبھی ہی کام میسر ہو پاتا ہے۔
یہ لوگ چاہتے ہیں کہ حکومت ان کے لیے کچھ راحت کا کام کرے اور جلد سے جلد مدد کرے۔ چندا چاہتی ہے کہ اس کا مکان تعمیر ہو جائے تاکہ وہ اپنے بچوں کو واپس بلا سکے۔