دائم خان مسجد کی تعمیر 1273ھ میں عمل میں آئی تھی مسجد کا نام مولا بخش نے اپنے والد کے نام دائم خان مسجد رکھا تھا، تبھی سے اس مسجد کو دائم خان مسجد کے طور پر جانا جاتا ہے۔
قدیم زمانے کے تین گنبد اور دو میناروں پر مشتمل عالیشان مسجد دائم خان بنارس کے اردلی بازار میں واقع فن تعمیر کا شاندار مظہر ہے۔
یہ مسجد نہ صرف مذہبی اور تاریخی نقطہ نظر سے اہم مانی جارہی ہے بلکہ نیک اور فرمانبردار فرزند کی بھی شہادت دے رہی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ قدیم زمانے میں جب مولا بخش کی سربراہی میں ریاست کو فتح کیا گیا تھا تو اس زمانے میں بادشاہ نے انہیں سونے چاندی کی اشرفیوں سے نوازا تھا۔
مزید پڑھیں:
بارہ بنکی: خواجہ غریب نوازؒ کے عرس پر لنگر کا اہتمام
ان اشرفیوں کو مولابخش نے خرچ نہ کر اپنے والد کے نام چار مسجدوں کو تعمیر کرایا، جس میں سے دو مدھیہ پردیش کے اندور میں واقع ہے، ایک بنارس میں جبکہ چوتھی مسجد کی تاریخ کے بارے میں شش و پنج ہے۔