ETV Bharat / state

تاج محل سے مشابہت رکھنے والا تاریخی چھوٹا امام باڑہ

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں نوابی دور کی متعدد قدیم عمارتیں آج بھی پوری شان و شوکت کے ساتھ موجود ہیں۔ انہیں دیکھنے ہزاروں سیاح سیر و تفریح کے لیے آتے ہیں۔

historical building chota imambara in lucknow
تاج محل سے مشابہت رکھنے والا تاریخی چھوٹا امام باڑہ
author img

By

Published : Aug 28, 2020, 9:56 PM IST

انہیں عمارتوں میں حسین آباد علاقے میں موجود چھوٹا امام باڑہ عقیدت مندوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ امام باڑہ کا سنگ بنیاد نواب محمد علی شاہ نے سنہ 1837 میں رکھی تھی۔

دیکھیں ویڈیو

اس کا ڈیزائن 'انڈو فارسی' ہے، اسے 'کریملن آف انڈیا' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

ایک قول کے مطابق اس میں نواب محمد علی شاہ کے مقبرہ کے علاوہ ان کی بیٹی اور داماد کا بھی مقبرہ بنا ہوا ہے۔

حسین آباد علاقے میں آباد ہونے کی وجہ سے اس امام بارگاہ کو حسین آباد امام بارگاہ بھی کہا جاتا ہے۔ اس امام باڑہ کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کی طرز تعمیر آگرہ کے 'تاج محل' سے کافی مشابہت رکھتی ہے۔

historical building chota imambara in lucknow
تاریخی چھوٹا امام باڑہ

امام بارگاہ کے سامنے حوض اور باغ کے علاوہ دونوں جانب مقبرہ اور ایک مسجد قائم ہے۔ امام بارگاہ کے اندر مہنگے تعزیے، چندن، ہاتھی دانت سے بنا تاج محل جیسی دیگر قیمتی اشیاء موجود ہیں۔

امام باڑے کو نوابوں کی آخری آرام گاہ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں نوابوں اور ان کے خاندان کے متعدد افراد کی قبریں موجود ہیں۔

ماہ محرم میں اس امام باڑے کو خاص طور پر 'بیلجیئم' کی لائٹ سے آراستہ کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے اسے 'پیلیس آف لائٹ' کہا جاتا ہے۔ حسین آباد امام بارگاہ کی سجاوٹ بلجیئم کے کانچ کی قیمتیں جھاڑ، فانوس، قندیلیں، دیوار گیری اور شمع دان سے کی جاتی ہیں۔

historical building chota imambara in lucknow
چھوٹا امام باڑہ

مزید پڑھیں:

رام مندر ٹرسٹ این او سیز حاصل کرنے میں مصروف

حسین آباد امام باڑہ تاج محل کی مانند نظر آتا ہے۔ اس کی دیواروں پر بھی قرآنی آیات کنُدہ ہیں۔ امام باڑہ کے ٹھیک سامنے نہر اور حوض ہے۔

انہیں عمارتوں میں حسین آباد علاقے میں موجود چھوٹا امام باڑہ عقیدت مندوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ امام باڑہ کا سنگ بنیاد نواب محمد علی شاہ نے سنہ 1837 میں رکھی تھی۔

دیکھیں ویڈیو

اس کا ڈیزائن 'انڈو فارسی' ہے، اسے 'کریملن آف انڈیا' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

ایک قول کے مطابق اس میں نواب محمد علی شاہ کے مقبرہ کے علاوہ ان کی بیٹی اور داماد کا بھی مقبرہ بنا ہوا ہے۔

حسین آباد علاقے میں آباد ہونے کی وجہ سے اس امام بارگاہ کو حسین آباد امام بارگاہ بھی کہا جاتا ہے۔ اس امام باڑہ کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کی طرز تعمیر آگرہ کے 'تاج محل' سے کافی مشابہت رکھتی ہے۔

historical building chota imambara in lucknow
تاریخی چھوٹا امام باڑہ

امام بارگاہ کے سامنے حوض اور باغ کے علاوہ دونوں جانب مقبرہ اور ایک مسجد قائم ہے۔ امام بارگاہ کے اندر مہنگے تعزیے، چندن، ہاتھی دانت سے بنا تاج محل جیسی دیگر قیمتی اشیاء موجود ہیں۔

امام باڑے کو نوابوں کی آخری آرام گاہ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں نوابوں اور ان کے خاندان کے متعدد افراد کی قبریں موجود ہیں۔

ماہ محرم میں اس امام باڑے کو خاص طور پر 'بیلجیئم' کی لائٹ سے آراستہ کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے اسے 'پیلیس آف لائٹ' کہا جاتا ہے۔ حسین آباد امام بارگاہ کی سجاوٹ بلجیئم کے کانچ کی قیمتیں جھاڑ، فانوس، قندیلیں، دیوار گیری اور شمع دان سے کی جاتی ہیں۔

historical building chota imambara in lucknow
چھوٹا امام باڑہ

مزید پڑھیں:

رام مندر ٹرسٹ این او سیز حاصل کرنے میں مصروف

حسین آباد امام باڑہ تاج محل کی مانند نظر آتا ہے۔ اس کی دیواروں پر بھی قرآنی آیات کنُدہ ہیں۔ امام باڑہ کے ٹھیک سامنے نہر اور حوض ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.