ETV Bharat / state

بنارس: چار سو برس قدیم 32 کھمبا کا مقبرہ، بدحالی کا شکار

دنیا کے قدیم ترین شہروں میں بنارس کا نام سر فہرست درج ہے اور یہ ہندوؤں کا دارالحکومت بھی کہا جاتا ہے۔ بنارس کی گلی کوچوں میں نہ صرف بےشمار دیوی دیوتاؤں کے مندر موجود ہیں بلکہ سینکڑوں اولیاء کرام کے مزارات بھی دیدہ زیب ہوتے ہیں۔

historical 32 khamba tomb in varanasi
چار سو برس قدیم 32 کھمبا کا مقبرہ
author img

By

Published : Sep 20, 2020, 6:38 PM IST

یہاں مغلیہ دور سلطنت کی مشہور اور مقبول عمارتیں بھی بنارس کی تاریخ کو اپنے دامن میں لیے ہوئے ہیں۔ انہیں میں سے بنارس کے بکریا کنڈ علاقے میں واقع 32 کھمبے کا مقبرہ ہے جو انتہائی خوبصورت وقابل دید عمارت ہے۔ لیکن حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے یہ عمارت خستہ حال ہو چکی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

بنارس کے معروف مفتی ہارون رشید نقشبندی کی مانیں تو وہ بتاتے ہیں کہ قیاس کے مطابق غزنوی دور سلطنت کی عمارت ہے جس کے نیچے کئی مزارات ہیں۔ عمارت سے متصل کئی قبریں ہیں عمارت میں 32 خوبصورت کھمبے ہیں۔ وسط میں خوبصورت گنبد ہے جو قابل دید ہے۔

historical 32 khamba tomb in varanasi
قدیم 32 کھمبا کا مقبرہ

انہوں نے بتایا کہ حضرت سید سالار مسعود غازی نے بنارس میں ایک قافلہ بھیجا تھا، جس میں حضرت فخرالدین علوی رحمۃاللہ علیہ تھے۔ ان کے نام سے علوی پورہ محلہ بھی آباد ہوا، جسے اب علی پورہ کہا جاتا ہے۔ مفتی ہارون نے بتایا کہ اس قافلے میں متعدد افراد شامل تھے جن کی قبریں بنارس کے بکریا کنڈ میں واقع ہے۔

historical 32 khamba tomb in varanasi
قدیم 32 کھمبا کا مقبرہ

مزید پڑھیں:

بیگم حضرت محل کا جنگ آزادی میں نمایاں کردار

قرین قیاس ہے کہ اسی قافلے میں شامل لوگوں کی قبریں 32 کھمبا عمارت میں موجود ہے۔ یہ عمارت بھارتی محکمہ آثار قدیمہ کے زیر اہتمام ہے۔ محکمے نے اس عمارت کی ارد گرد تزئین کاری بھی کی ہے، لیکن دیکھ بھال نہ ہونے کہ وجہ سے عمارت خستہ حالی کے ساتھ گندگیوں کی آماجگاہ بن چکی ہے۔ رفتہ رفتہ عمارت اپنی خوبصورتی کھوتی جارہی ہے۔

یہاں مغلیہ دور سلطنت کی مشہور اور مقبول عمارتیں بھی بنارس کی تاریخ کو اپنے دامن میں لیے ہوئے ہیں۔ انہیں میں سے بنارس کے بکریا کنڈ علاقے میں واقع 32 کھمبے کا مقبرہ ہے جو انتہائی خوبصورت وقابل دید عمارت ہے۔ لیکن حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے یہ عمارت خستہ حال ہو چکی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

بنارس کے معروف مفتی ہارون رشید نقشبندی کی مانیں تو وہ بتاتے ہیں کہ قیاس کے مطابق غزنوی دور سلطنت کی عمارت ہے جس کے نیچے کئی مزارات ہیں۔ عمارت سے متصل کئی قبریں ہیں عمارت میں 32 خوبصورت کھمبے ہیں۔ وسط میں خوبصورت گنبد ہے جو قابل دید ہے۔

historical 32 khamba tomb in varanasi
قدیم 32 کھمبا کا مقبرہ

انہوں نے بتایا کہ حضرت سید سالار مسعود غازی نے بنارس میں ایک قافلہ بھیجا تھا، جس میں حضرت فخرالدین علوی رحمۃاللہ علیہ تھے۔ ان کے نام سے علوی پورہ محلہ بھی آباد ہوا، جسے اب علی پورہ کہا جاتا ہے۔ مفتی ہارون نے بتایا کہ اس قافلے میں متعدد افراد شامل تھے جن کی قبریں بنارس کے بکریا کنڈ میں واقع ہے۔

historical 32 khamba tomb in varanasi
قدیم 32 کھمبا کا مقبرہ

مزید پڑھیں:

بیگم حضرت محل کا جنگ آزادی میں نمایاں کردار

قرین قیاس ہے کہ اسی قافلے میں شامل لوگوں کی قبریں 32 کھمبا عمارت میں موجود ہے۔ یہ عمارت بھارتی محکمہ آثار قدیمہ کے زیر اہتمام ہے۔ محکمے نے اس عمارت کی ارد گرد تزئین کاری بھی کی ہے، لیکن دیکھ بھال نہ ہونے کہ وجہ سے عمارت خستہ حالی کے ساتھ گندگیوں کی آماجگاہ بن چکی ہے۔ رفتہ رفتہ عمارت اپنی خوبصورتی کھوتی جارہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.