اترپردیش میں بریلی کے بھوجی پورہ اسمبلی نشست سے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی شہزل اسلام پر بی جے پی کے اقتدار کے خلاف متنازعہ بیان دینے کے حوالے تھانہ بارہ دری میں مقدمہ درج کیا گیا Hindu Yuva Vahini has filed a case against Samajwadi Party MLA ہے۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز سابق وزیر شہزل اسلام کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا، جس میں وہ بی جے پی کے اقتدار کے خلاف متنازعہ بیان دیتے ہوئے نظر آئے تھے جس کو لے کر ہندو یووا واہنی کے کارکنان نے ایس ایس پی سے شکایت کی تھی حالانکہ شہزل اسلام نے وائرل ویڈیو کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ ویڈیو ایڈٹ کرکے فرضی طریقے سے وائرل کیا گیا ہے۔
شہزل اسلام کے خلاف تھانہ بارہ دری میں جرم نمبر 22/305 کے تحت دفعات 153اے، 504 اور 506 میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس میں دفعات 153 اے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا، جو عوامی امن میں رکاوٹ کا باعث بنتا ہے۔ دفعات 504 اور 506 گالی گلوچ اور بدزبانی کرنا ہے۔ سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی شہزل اسلام نے ایک اعزازی تقریب میں کہا تھا کہ اترپردیش اسمبلی میں یوگی ناتھ کی حکومت کے خلاف ایک مضبوط حزب اختلاف ہے جب کہ اسی تقریر کی وائرل ویڈیو میں متنازعہ بیان دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
دراصل بریلی ضلع میں سماجوادی پارٹی کے دو اراکین اسمبلی کے منتخب ہونے کے اعزاز میں نائب ضلع صدر سنجیو کمار سکسینہ کے گھر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ جس میں بہیڑی اسمبلی سیٹ سے عطاء الرحمٰن اور بھوجی پورہ اسمبلی سیٹ سے شہزل اسلام نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی تھی۔ اس اعزازی تقریب میں عطاء الرحمٰن، شہزل اسلام، ضلع صدر شیو چرن کشیپ، شہر صدر شمیم خان سلطانی، سُپریا ایرن، سابق شہر صدر قدیر احمد، انجینیئر انیس احمد خاں، سنجیو یادو اور حیدر علی نے خطاب Case Registered against Samajwadi Party MLA کیا تھا۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ شہزل اسلام سنہ 2002 میں پہلی مرتبہ کینٹ اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ وہ اس چناؤ میں وہ سب سے کم عمر کے رکن تھے۔ اس کے بعد سنہ 2007 میں بی ایس پی سے چناؤ لڑنے کے بعد اُنہوں نے کامیابی حاصل کی اور مایاوتی نے اپنی حکومت میں اُنہیں وقف کا وزیر بنایا۔ سنہ 2012ء میں اُنہیں بی ایس پی سے باہر کر دیا گیا، تو وہ آل انڈیا اتحاد ملّت کونسل سے چناؤ لڑے اور کامیابی حاصل کی۔ سنہ 2014 میں شہزل اسلام کی اہلیہ عائشہ اسلام نے سماجوادی پارٹی کی رکنیت حاصل کرلی اور پارلیمانی چناؤ میں امیدوار کے طور پر چناؤ لڑا۔ حالانکہ عائشہ اسلام کامیاب نہیں ہو سکیں۔
شہزل اسلام نے 2017 میں سماجوادی پارٹی سے انتخاب لڑے لیکن کامیابی نہیں ملی وہیں حالیہ 2022 کے انتخاب میں سماجوادی پارٹی کے امیدوار کے طور پر ایک مرتبہ پھر کامیابی حاصل کی ہے۔