ETV Bharat / state

ہندو نوجوان نے حافظ قرآن کی مدد کی

ہندو نوجوان اجے کا کہنا ہے کہ وہ چیزوں کو ہندو مسلم کے چشمے سے نہیں، بلکہ انسانیت کی نظروں انسانوں کی خدمت کرنے میں یقین رکھتے ہیں۔

ہندو نوجوان نے حافظ قرآن کی مدد کی
author img

By

Published : Oct 19, 2019, 11:55 AM IST

ریاست بہار کے ضلع کشن گنج سے تعلق رکھنے والے حافظ انظار عالم کو گزشتہ دنوں حیدرآباد میں چند بدمعاشوں نے زبردستی ہارپک پلا دیا تھا۔ اس وقت سے اب تک ان کی خدمت میں کررہے ہندو نوجوان اجے کرمکار کا کہنا ہے کہ وہ چیزوں کو ہندو مسلم کے آئینے سے نہیں دیکھتے ہیں بلکہ انسانیت کے ناطے انسانوں کی خدمت کرنے میں اعتماد رکھتے ہیں۔

ہندو نوجوان نے حافظ قرآن کی مدد کی

حیدرآباد سے کشن گنج تک حافظ انظار عالم کے ساتھ قدم سے قدم ملاکر چلنے والے اجے کرمکار کہتے ہیں کہ وہ اس وقت تک انظار کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے جب تک کہ اس کا مکمل علاج نہ ہوجائے۔

مسلمان کے لیے ہندو نوجوان کے اس جزبے کو لوگ خوب پسند کر رہے ہیں، سماجی کارکن احتشام انجم کہتے ہیں کہ 'کشن گنج ہمیشہ سے اپنی گنگا جمنی تہذیب کے لیے مشہور ہے۔

مسلم اکثریتی اس ضلع میں سبھی مزہب کے لوگ امن و شانتی کے ساتھ رہتے ہیں۔ حافظ انظار کے لیے اجے کرمکار، انتخاب راہی اور دانش عالم کی قربانی قابل تعریف ہے۔

ہندو نوجوان نے حافظ قرآن کی مدد کی
ہندو نوجوان نے حافظ قرآن کی مدد کی

غور طلب رہے کہ حافظ انظار پچھلے کچھ برسوں سے حیدرآباد کی ایک مسجد میں امامت کے ساتھ ساتھ وہاں ایک دکان چلاتے تھے۔ ایک رات کچھ بدمعاشوں نے انہیں زبردستی ہارپک پلا دی جس سے ان کی طبیعت بری طرح خراب ہو گئی۔ خبر ملتے ہی ان کے گاؤں سے وابستہ اجے کرمکار اور انتخاب فورا حیدرآباد پہنچ گئے۔

حافظ انظار کچھ دن وہاں زیر علاج رہے پھر دہلی بھیج دیے گئے۔ وہاں بھی یہ دونوں ان کے ساتھ مستعیدی سے رہے۔ یہاں دانش انور نے بھی حافظ انظار کی خوب مدد کی۔ اس بیچ علاج کے پیسے کے لیے سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی جو بےحد کارگر ثابت ہوئی، اور لوگوں نے خوب مدد کی۔

آج حافظ انظار کی حالت بہتر ہے لیکن ابھی دو آپریشن ہونے باقی ہیں، اجے کرمکار آج بھی ان کی خدمت میں کسی طرح کا کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں، حالانکہ اب سیاسی رہنماؤں کی جانب سے بھی حافظ انظار کی مدد ہونی شروع ہوگئی ہے۔

ریاست بہار کے ضلع کشن گنج سے تعلق رکھنے والے حافظ انظار عالم کو گزشتہ دنوں حیدرآباد میں چند بدمعاشوں نے زبردستی ہارپک پلا دیا تھا۔ اس وقت سے اب تک ان کی خدمت میں کررہے ہندو نوجوان اجے کرمکار کا کہنا ہے کہ وہ چیزوں کو ہندو مسلم کے آئینے سے نہیں دیکھتے ہیں بلکہ انسانیت کے ناطے انسانوں کی خدمت کرنے میں اعتماد رکھتے ہیں۔

ہندو نوجوان نے حافظ قرآن کی مدد کی

حیدرآباد سے کشن گنج تک حافظ انظار عالم کے ساتھ قدم سے قدم ملاکر چلنے والے اجے کرمکار کہتے ہیں کہ وہ اس وقت تک انظار کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے جب تک کہ اس کا مکمل علاج نہ ہوجائے۔

مسلمان کے لیے ہندو نوجوان کے اس جزبے کو لوگ خوب پسند کر رہے ہیں، سماجی کارکن احتشام انجم کہتے ہیں کہ 'کشن گنج ہمیشہ سے اپنی گنگا جمنی تہذیب کے لیے مشہور ہے۔

مسلم اکثریتی اس ضلع میں سبھی مزہب کے لوگ امن و شانتی کے ساتھ رہتے ہیں۔ حافظ انظار کے لیے اجے کرمکار، انتخاب راہی اور دانش عالم کی قربانی قابل تعریف ہے۔

ہندو نوجوان نے حافظ قرآن کی مدد کی
ہندو نوجوان نے حافظ قرآن کی مدد کی

غور طلب رہے کہ حافظ انظار پچھلے کچھ برسوں سے حیدرآباد کی ایک مسجد میں امامت کے ساتھ ساتھ وہاں ایک دکان چلاتے تھے۔ ایک رات کچھ بدمعاشوں نے انہیں زبردستی ہارپک پلا دی جس سے ان کی طبیعت بری طرح خراب ہو گئی۔ خبر ملتے ہی ان کے گاؤں سے وابستہ اجے کرمکار اور انتخاب فورا حیدرآباد پہنچ گئے۔

حافظ انظار کچھ دن وہاں زیر علاج رہے پھر دہلی بھیج دیے گئے۔ وہاں بھی یہ دونوں ان کے ساتھ مستعیدی سے رہے۔ یہاں دانش انور نے بھی حافظ انظار کی خوب مدد کی۔ اس بیچ علاج کے پیسے کے لیے سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی جو بےحد کارگر ثابت ہوئی، اور لوگوں نے خوب مدد کی۔

آج حافظ انظار کی حالت بہتر ہے لیکن ابھی دو آپریشن ہونے باقی ہیں، اجے کرمکار آج بھی ان کی خدمت میں کسی طرح کا کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں، حالانکہ اب سیاسی رہنماؤں کی جانب سے بھی حافظ انظار کی مدد ہونی شروع ہوگئی ہے۔

Intro:کشن گنج : ریاست بہار کے کشن گنج ضلع سے تعلق رکھنے والے حافظ انظار عالم کو گزشتہ دنوں حیدرآباد میں چند بدمعاشوں نے زبردستی ہارپک پلا دیا تھا. تب سے لیکر اب تک ان کی خدمت میں جٹے ہندو نوجوان اجئے کرمکار کا کہنا ہیکہ وہ چیزوں کو ہندو مسلم کے آئینے سے نہیں دیکھتے ہیں بلکہ انسانیت کے ناطے انسانوں کی خدمت کرنے میں اعتماد رکھتے ہیں. حیدرآباد سے کشن گنج تک حافظ انظار عالم کے ساتھ قدم سے قدم ملاکر چلنے والے اجئے کرمکار کہتے ہیں کہ وہ اس وقت تک انظار کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے جب تک کہ اس کا مکمل علاج نہ ہوجائے. ایک مسلمان کے لئے ہندو نوجوان کے اس جزبے کو لوگ خوب پسند کر رہے ہیں. سماجی کارکن احتشام انجم کہتے ہیں کہ کشن گنج ہمیشہ سے اپنی گنگا جمنی تہذیب کے لئے مشہور ہے. مسلم اکثریتی اس ضلع میں سبھی مزہب کے لوگ امن و شانتی کے ساتھ رہتے ہیں. حافظ انظار کے لئے اجئے کرمکار، انتخاب راہی اور دانش عالم کی قربانی قابل تعریف ہے.
غور طلب ہیکہ حافظ انظار پچھلے کچھ سالوں سے حیدرآباد کی ایک مسجد میں امامت کے ساتھ ساتھ وہاں ایک دکان چلاتے تھے. ایک رات کچھ بدمعاشوں نے انہیں زبردستی ہارپک پلا دی جس سے ان کی طبیعت بری طرح خراب ہو گئی.خبر ملتے ہی ان کے گاوں سے وابستہ اجئے کرمکار اور انتخاب فورا حیدرآباد پہنچ گئے. حافظ انظار کچھ دن وہاں زیر علاج رہے پھر راجدھانی دہلی بھیج دیے گئے. وہاں بھی یہ دونوں ان کے ساتھ مستعیدی سے رہے. یہاں دانش انور نے بھی حافظ انظار کی خوب مدد کی. اس بیچ علاج کے پیسے کے لئے سوشل میڈیا پر مہیم چلائی گئی جو کافی کارگر ثابت ہوا. لوگوں نے جمکر مدد کی. آج حافظ انظار کی حالت بہتر ہے لیکن ابھی دو آپریشن ہونا باقی ہے. اجئے کرمکار آج بھی ان کی خدمت میں کسی طرح کا کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں. حالانکہ اب سیاسی لیڈران کی جانب سے بھی حافظ انظار کی مدد ہونی شروع ہوگئ ہے.


Body:Bites
1. Hafiz Anzar Alam
2. Ehtasham Anjum
3. Ajay Karmkar
4. Danish Alam


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.