بریلی: ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں ایک خاتون کانسٹیبل اور ایک مسلم لکڑی کے تاجر کے درمیان محبت کے چرچے زوروں پر ہیں۔ دونوں نے ایس ڈی ایم صدر کورٹ میں کورٹ میرج کی درخواست دی ہے۔ وہیں خاتون انسپکٹر کے بھائی نے اے ڈی جی کو درخواست دی ہے جس میں شکایت کی ہے کہ ان کی بہن کا برین واش کیا گیا ہے۔ الزام لگایا کہ یہ 'لو جہاد' کا معاملہ ہے۔
معلومات کے مطابق میرٹھ کے رہنے والی ریشو ملک 2017 بیچ کے انسپکٹر ہیں۔ ان کی پہلی پوسٹنگ تھانہ بہیدی میں ہوئی۔ وہاں رہنے والے لکڑی کے تاجر محمد تابش سے اس کی دوستی ہوئی اور یہ شناسائی محبت میں بدل گئی۔ ذات پات اور مذہب کے بندھن کو توڑ کر دونوں نے ایس ڈی ایم صدر کورٹ میں کورٹ میرج کی درخواست دی ہے۔ انسپکٹر ریشو ملک کے بھائی نے اے ڈی جی کو تحریر دی ہے اور انسپکٹر کو دوسرے ضلع میں ٹرانسفر کرنے کو کہا ہے اور الزام لگایا ہے کہ مسلم نوجوان نے اس کا برین واش کیا ہے۔ وہ اسکی گاڑی چلاتا تھا، اس دوران وہ اسے کئی مسلم مذہبی مقامات پر لے گیا۔ یہ 'لو جہاد' کا معاملہ ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Muslim Man Arrested مسلم نوجوان پر شناخت چھپا کر شادی کرنے کا الزام
دوسری طرف نائب ضلع صدر پرتیوش پانڈے نے بتایا کہ میرٹھ کے قلعہ پاری پولیس اسٹیشن پسوارہ کی رہنے والی ریشو ملک بریلی کے عزت نگر کے ملازم ٹاؤن گلی نمبر دو میں رہتی ہے۔ 16 مئی کو اس نے بہیدی نئی بستی میں رہنے والے لکڑی کے تاجر محمد تابش ولد عبدالرحمن کے ساتھ کورٹ میرج کی درخواست دی تھی۔ اس حوالے سے پولیس سے رپورٹ طلب کر لی گئی۔ 13 جون کو پولیس نے اپنی رپورٹ مجسٹریٹ کو بھیج دی ہے۔ ساتھ ہی محمد تابش نے کہا کہ وہ نکاح نہیں کریں گے بلکہ کورٹ میرج کریں گے جس کا جو مذہب وہی رہنا چاہیے۔ جس کی وجہ سے مجسٹریٹ سے کورٹ میرج کی اجازت مانگی گئی ہے۔