علی گڑھ: ضلع علی گڑھ کے مڈراک ٹول پلازہ جہاں اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے کارکنان آگرہ سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی جناح کی تصویر ہٹا کر ساورکر کی تصویر لگانے جا رہے تھے جن کو پولیس مڈراک ٹول پلازہ پر روکنے میں کامیاب ہو گئی، کارکنان نے علیگڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے نام اے ایم یو میں یوم جمہوریہ کی تقریب کے بعد اللہ اکبر کے نعرے لگانے اور طلباء یونین ہال میں جناح کی تصویر کے خلاف ایک میمورنڈم ایس پی سٹی کو بھی دیا تھا۔ ایس پی سٹی کلدیپ سنگھ گناوت نے ہندو مہاسبھا کارکنان کے اے ایم یو جانے کی اطلاع پر مڈراک ٹول پلازہ پہنچ کر کارکنان سے بات چیت کی اور میمورنڈم حاصل کیا جہاں سے کارکنان واپس چلے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:
معلومات دیتے ہوئے اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے قومی ترجمان سنجے جاٹ نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ نے یوم جمہوریہ کے موقع پر جس طرح اللہ اکبر کے نعرے لگائے، اس سے لگتا ہے کہ طلباء کی ذہنیت کس طرح کی ہے۔ اے ایم یو میں جناح کی تصویر لگی ہوئی ہے، اسی وجہ سے طلباء میں جناح کی ذہنیت ہے، انہوں نے کہا کہ آج ہم اور ہمارے کارکن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے جناح کی تصویر ہٹا کر ویر ساورکر کی تصویر لگانے جا رہے تھے، کیونکہ جناح کی تصویر سے طلبہ میں جناح کی ذہنیت پروان چڑھ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ جب اے ایم یو میں ساورکر کی تصویر ہوگی، تب علی گڑھ کی سرزمین پر چندر شیکھر آزاد اور سبھاش چندر بوس جیسے ہیروز پیدا ہوں گے، اے ایم یو سے جناح کی تصویر ہٹاکر ساورکر کی تصویر لگانے جا رہے تھے لیکن ہمیں پولیس نے ٹول پلازہ پر روک دیا۔ ہم نے ایس پی سٹی کو ایک میمورنڈم دے دیا ہے۔
ایس پی سٹی کلدیپ سنگھ گناوت نے ایک بیان میں اس پورے معاملے سے متعلق بتایا دوسرے ضلع کے کچھ لوگ علیگڑھ میمورنڈم دینے آریے تھے جن کو مڈراک ٹول پلازہ پر روک لیا گیا تھا اور ان سے وہیں بات کر کے ان کا میمورنڈم حاصل کر لیا گیا ہے، اس پورے معاملے کی تحقیقات کرکے کارروائی کی جائے گی۔ واضح رہے اے ایم یو میں یوم جمہوریہ کی تقریب کے بعد کی ایک ویڈیو (جس میں این سی سی کیڈٹس کے ذریعے دیگر نعروں کے ساتھ اللہ ہو اکبر کے نعرے لگائے جانے والی) سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سے ہی علیگڑھ رکن پارلیمنٹ سمیت دیگر ہندوادی لیڑران علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے خلاف بیانات جاری کرنا شروع کر دیئے ہیں جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ نے 27 جنوری کو ہی نعرے لگانے والے طالب علم وحید الزماں کو معطل کردیا تھا۔