ETV Bharat / state

Viral Video ہندو لڑکی کو مسلم نوجوان کے ساتھ گھومنے پر بجرنگ دل والوں نے پیٹا، تین ملزمین گرفتار

author img

By

Published : Jun 22, 2023, 10:05 AM IST

Updated : Jun 22, 2023, 11:51 AM IST

اترپردیش کے سہارنپور ضلع ہندو شدت پسند تنظیم بجرنگ دل کے کارکنوں نے ایک ہندو لڑکی کو مسلم نوجوان کے ساتھ گھومتے ہوئے پکڑ لیا اور دونوں کی پٹائی کی۔ اس سلسلے میں پولیس نے مقدمہ درج کرکے تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں بالغ ہے اور ایک ہی کلاس میں زیر تعلیم ہیں۔

وائرل ویڈیو
وائرل ویڈیو
وائرل ویڈیو

سہارنپور: ریاست اترپردیش کے سہارنپور ضلع میں منگل کو ایک ہندو لڑکی ایک مسلم نوجوان کے ساتھ گھوم رہی تھی اس دوران ہندو شدت پسند تنظیم بجرنگ دل کے کارکنوں نے دونوں کی پٹائی کردی، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ بعدازاں بجرنگ دل کے کارکنوں نے دونوں کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دونوں بالغ ہیں، جس کی وجہ سے پولیس نے دونوں کے رشتہ داروں کو بلا کر ان کے حوالے کر دیا۔ ساتھ ہی پولیس نے مقدمہ درج کر کے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ دراصل صدر بازار تھانہ علاقے میں منگل کو ایک مسلم نوجوان ہندو لڑکی کے ساتھ کالونی میں گھوم رہا تھا۔ اطلاع ملتے ہی وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکنان بھی موقع پر پہنچ گئے۔ ہندو تنظیموں کے کارکنوں نے نہ صرف موقع پر ہی کافی ہنگامہ برپا کیا بلکہ دونوں کے ساتھ بدکلامی کی اور ان کی پٹائی بھی کی۔ اسی دوران ایک خاتون نے لڑکی کو پکڑ کر اس کے ساتھ بدتمیزی کی اور اس کے چہرے سے ماسک اتار دیا۔ اسی دوران پاس کھڑے کسی نے اس واقعہ کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی۔

وائرل ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوان اور لڑکی کے ساتھ کس طرح بدتمیزی کی جا رہی ہے۔ عورت لڑکی کو تھپڑ مار رہی ہے۔ اسی دوران بجرنگ دل کے کارکن مسلم نوجوان کو مار رہے ہیں۔ خاتون کی پٹائی کی وجہ سے لڑکی منہ چھپا کر روتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ اس دوران بجرنگ دل کے کارکنان لڑکی سے کہہ رہے ہیں کہ 'دہلی-ممبئی میں ہندو لڑکیوں کے ٹکڑے کر دیے گئے۔ دہلی میں پانچ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس کے باوجود ہندو لڑکیوں کو شرم نہیں آتی۔ بجرنگ دل کے کارکنان نے مسلم نوجوان کی پٹائی کی۔

مزید پڑھیں: Last Rites Of Living Daughter ہندو لڑکی کی مسلم نوجوان سے شادی، خاندان نے زندہ بیٹی کی ادا کی آخری رسومات

وشو ہندو پریشد کے میٹروپولیٹن صدر انوج کوشک کا کہنا ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنوں کو اطلاع ملی تھی کہ ایک مسلم نوجوان ایک ہندو لڑکی کے ساتھ ہوٹل میں موجود ہے۔ بجرنگ دل کے کارکنوں نے نوجوان اور لڑکی کو پکڑ لیا۔ انہوں نے انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اگر مسلم نوجوان ہندو لڑکیوں کے ساتھ ہوٹلوں میں آتے ہیں تو وشو ہندو پریشد خود ہوٹلوں میں چیکنگ مہم چلائے گی۔ دوسری جانب اس معاملے میں ایس پی سٹی ابھیمنیو مانگلک کا کہنا ہے کہ ہندو تنظیم کے کارکنوں نے نوجوان اور لڑکی کو پکڑ کر صدر بازار تھانے کے حوالے کر دیا۔ لڑکا اور لڑکی دونوں بالغ ہیں اور ساتھ پڑھتے ہیں۔ دونوں کے لواحقین کو بلا کر ان کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ای ٹی وی بھارت پر ایک ہندو لڑکی کے مسلم نوجوان کے ساتھ پکڑے جانے کی خبر نشر ہونے کے بعد پولیس افسران نے اس خبر کا نوٹس لیتے ہوئے نہ صرف بجرنگ دل کے کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا بلکہ ملزم خاتون سمیت دو نوجوانوں کو گرفتار بھی کیا، جنہوں نے لڑکی اور لڑکے کو مارا پیٹا تھا۔ ویڈیو وائرل ہونے اور اہل خانہ کی شکایت کی بنیاد پر صدر بازار تھانے میں کئی لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے وشو ہندو پریشد کے کارکن اکشے اور شیوم کے ساتھ درگا واہنی کے افسر کرن ورما کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

وائرل ویڈیو

سہارنپور: ریاست اترپردیش کے سہارنپور ضلع میں منگل کو ایک ہندو لڑکی ایک مسلم نوجوان کے ساتھ گھوم رہی تھی اس دوران ہندو شدت پسند تنظیم بجرنگ دل کے کارکنوں نے دونوں کی پٹائی کردی، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ بعدازاں بجرنگ دل کے کارکنوں نے دونوں کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دونوں بالغ ہیں، جس کی وجہ سے پولیس نے دونوں کے رشتہ داروں کو بلا کر ان کے حوالے کر دیا۔ ساتھ ہی پولیس نے مقدمہ درج کر کے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ دراصل صدر بازار تھانہ علاقے میں منگل کو ایک مسلم نوجوان ہندو لڑکی کے ساتھ کالونی میں گھوم رہا تھا۔ اطلاع ملتے ہی وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکنان بھی موقع پر پہنچ گئے۔ ہندو تنظیموں کے کارکنوں نے نہ صرف موقع پر ہی کافی ہنگامہ برپا کیا بلکہ دونوں کے ساتھ بدکلامی کی اور ان کی پٹائی بھی کی۔ اسی دوران ایک خاتون نے لڑکی کو پکڑ کر اس کے ساتھ بدتمیزی کی اور اس کے چہرے سے ماسک اتار دیا۔ اسی دوران پاس کھڑے کسی نے اس واقعہ کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی۔

وائرل ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوان اور لڑکی کے ساتھ کس طرح بدتمیزی کی جا رہی ہے۔ عورت لڑکی کو تھپڑ مار رہی ہے۔ اسی دوران بجرنگ دل کے کارکن مسلم نوجوان کو مار رہے ہیں۔ خاتون کی پٹائی کی وجہ سے لڑکی منہ چھپا کر روتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ اس دوران بجرنگ دل کے کارکنان لڑکی سے کہہ رہے ہیں کہ 'دہلی-ممبئی میں ہندو لڑکیوں کے ٹکڑے کر دیے گئے۔ دہلی میں پانچ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس کے باوجود ہندو لڑکیوں کو شرم نہیں آتی۔ بجرنگ دل کے کارکنان نے مسلم نوجوان کی پٹائی کی۔

مزید پڑھیں: Last Rites Of Living Daughter ہندو لڑکی کی مسلم نوجوان سے شادی، خاندان نے زندہ بیٹی کی ادا کی آخری رسومات

وشو ہندو پریشد کے میٹروپولیٹن صدر انوج کوشک کا کہنا ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنوں کو اطلاع ملی تھی کہ ایک مسلم نوجوان ایک ہندو لڑکی کے ساتھ ہوٹل میں موجود ہے۔ بجرنگ دل کے کارکنوں نے نوجوان اور لڑکی کو پکڑ لیا۔ انہوں نے انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اگر مسلم نوجوان ہندو لڑکیوں کے ساتھ ہوٹلوں میں آتے ہیں تو وشو ہندو پریشد خود ہوٹلوں میں چیکنگ مہم چلائے گی۔ دوسری جانب اس معاملے میں ایس پی سٹی ابھیمنیو مانگلک کا کہنا ہے کہ ہندو تنظیم کے کارکنوں نے نوجوان اور لڑکی کو پکڑ کر صدر بازار تھانے کے حوالے کر دیا۔ لڑکا اور لڑکی دونوں بالغ ہیں اور ساتھ پڑھتے ہیں۔ دونوں کے لواحقین کو بلا کر ان کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ای ٹی وی بھارت پر ایک ہندو لڑکی کے مسلم نوجوان کے ساتھ پکڑے جانے کی خبر نشر ہونے کے بعد پولیس افسران نے اس خبر کا نوٹس لیتے ہوئے نہ صرف بجرنگ دل کے کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا بلکہ ملزم خاتون سمیت دو نوجوانوں کو گرفتار بھی کیا، جنہوں نے لڑکی اور لڑکے کو مارا پیٹا تھا۔ ویڈیو وائرل ہونے اور اہل خانہ کی شکایت کی بنیاد پر صدر بازار تھانے میں کئی لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے وشو ہندو پریشد کے کارکن اکشے اور شیوم کے ساتھ درگا واہنی کے افسر کرن ورما کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

Last Updated : Jun 22, 2023, 11:51 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.