کرناٹک کے ایک اسکول میں مسلم طالبہ کےحجاب لگانے کو لیکر شروع ہوا متنازعہ بیان بازی کا سلسلہ اب ملک کے مختلف صوبوں میں بھی بحث کو موضوع Hijab is a Topic of Discussion in Different Provinces of The Country بنا ہوا ہے۔
حجاب کو لیکر ملک میں جس طرح کا ماحول تیار کر ایک کمیونٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اس کو لیکر میرٹھ میں جمیعت علماء ہند کے ذمہ داران کے علاوہ سیاسی و سماجی رہنماؤں نے اس طرح کی بیان بازی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حجاب پردہ اور گھونگھٹ ہمارے ملک کی قدیم روایتیں ہیں اور ملک کے آئین کے مطابق سبھی مذاہب کے لوگ اپنے مذہب کے مطابق اس روایت کو اپناتے ہیں لیکن ملک میں مذہبی منافرت پھیلانے Attempt to Spread Religious Hatred in the Country والے لوگ اس طرح کی بیان بازی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Hearing Adjourned on Hijab: کرناٹک حجاب معاملہ کی سماعت ملتوی
خاص کر یوپی اسمبلی انتخابات میں اس طرح کے متنازعہ بیانات کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن اس بار یوپی کی عوام پولرائزیشن کرنے والوں کو اپنی ووٹ سے کرارا جواب دے گی۔
اترپردیش اسمبلی انتخابات 2022 کی دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد اب سیاسی رہنماؤں نے اپنے ووٹ بینک کو یکجا کرنے کے لیے ہر طرح کے جتن کرنے شروع کر دئیے ہیں۔ حجاب کا معاملہ بھی الیکشن میں سیاسی موضوع بن گیا ہے.۔اب دیکھنا ہوگا کہ عوام اپنے ووٹ سے منافرت پھیلانے والوں کو کس طرح جواب دیتی ہے یہ دس مارچ کی گنتی میں صاف ہو جائے گا۔