سی بی آئی کے اسپیشل کورٹ کے جج ایس کے یادو 32ملزمین کے سامنے بدھ کی صبح 10بجے اپنا فیصلہ سنائیں گے۔حالانکہ اس دوران کئی ملزمین ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں اپنی موجودگی درج کرائیں گے لیکن ان میں کچھ عدالت میں بھی موجود ہوں گے۔
تقریبا 28سال کے لمبے وقفے کے بعد آنے والے اس تاریخی فیصلے کی حساسیت کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
نیپال سرحد سمیت سبھی اضلاع میں سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اس دوران اجودھیا میں سیکورٹی اہلکار کی خصوصی نظر ہوگی جہاں فیصلے کے وقت کچھ ملزمین موجود ہوں گے۔
اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس(نظم ونسق)پرشانت کمار نے منگل کو یہاں بتایا کہ سی بی آئی عدالت کے فیصلے کے پیش نظر سبھی اضلاع میں سیکورٹی اہلکار کو مستعد رہنے کو کہا گیا ہے۔ اجودھیا میں سیکورٹی کے خاص انتظامات کئے گئے ہیں۔
ملزمین کے وکیلوں کے مطابق سابق نائب وزیراعظم لال کرشن اڈوانی و سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی کے عمر کی بنیاد پر انہیں عدالت میں پیش نہ ہونے کی مہلت دی گئی ہے وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اپنی موجودگی درج عدالت کے سامنے درج کرائیں گے۔
مزید پڑھیں:ہاتھرس اجتماعی عصمت دری سانحہ: پرینکا اور اکھلیش کی یوگی حکومت پر سخت تنقید
اس دوران ان کے گھر کے باہر پولیس تعینات رہے گی اور اگر ضرورت پڑی تو انہیں گھر میں ہی نظر بند کیا جاسکتا ہے۔
اسی طرح سے کورونا متاثر مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی اوما بھارتی ،یوپی کے سابق وزیر اعلی کلیان سنگھ کے علاوہ کورونا سے شفایابی کے باجود لگاتار آکسیجن پر چل رہے مہنت نرتیہ گوپال داس عدالت میں موجود نہیں ہونگے۔ستیش پردھان سمیت کچھ دیگر ملزمین کو بھی بیماری کی وجہ سے عدالت میں موجود نہ رہنے کی مہلت دی گئی ہے۔
وکیلوں نے بتایا کہ فیصلہ کافی تفصیلی ہوگا کیونکہ سبھی 32ملزمین پر آئی پی سی کی الگ الگ دفعات کے تحت معاملے درج ہیں۔ اس لئے اگر وہ قصور وار پائے جاتے ہیں تو سزا بھی الگ الگ ہوگی۔