متھرا: شری کرشن جنم بھومی عیدگاہ کے تنازع سے متعلق معاملات کی آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔ ہندو اور مسلم فریق تمام دستاویزات تیار کرکے دہلی پہنچ چکے ہیں۔ ہندو فریق کے دنیش شرما نے اعلان کیا کہ وہ پیر کو ننگے پاؤں سپریم کورٹ پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک غیر قانونی شاہی عیدگاہ مسجد کو سری کرشن جنم بھومی کمپلیکس سے نہیں ہٹایا جاتا، تب تک وہ پاؤں میں چپل نہیں پہنیں گے۔ آپ کو بتا دیں کہ شری کرشن جنم بھومی کیس سے متعلق 12 کیس ضلع عدالت میں زیر التوا ہیں۔
- سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی:
شری کرشن جنم بھومی عیدگاہ معاملے پر سپریم کورٹ میں آج (30 اکتوبر) سماعت ہوگی۔ گزشتہ تاریخ کو سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو شری کرشن جنم بھومی سے متعلق تمام فائلیں سپریم کورٹ بھیجنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ پیر کو شری کرشن جنم بھومی کے وکیل اور مسلم عیدگاہ کمیٹی سنٹرل سنی وقف بورڈ کے وکیل عدالت میں موجود ہوں گے اور اپنے دلائل پیش کریں گے۔
- ہندو فریق نے درخواست دائر کی تھی:
ہندو فریق نے الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے درخواست دائر کی تھی۔ ہندو فریق نے ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ الہ آباد ہائی کورٹ متھرا میں جاری شری کرشن جنم بھومی عیدگاہ کیس سے متعلق تمام مقدمات کی سماعت کرے۔
یہ بھی پڑھیں:سیکولر ہندوؤں کو آگے آنا ہوگا: ظفریاب جیلانی
- مسلم فریق نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی:
الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف مسلم فریق سپریم کورٹ پہنچ گیا۔ مسلم فریق نے سپریم کورٹ میں مطالبہ کیا تھا کہ ان کے پاس کرایے کا کوئی انتظام نہیں ہے اور اس پورے معاملے کی سماعت صرف متھرا ڈسٹرکٹ کورٹ میں ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو تمام مقدمات کی فائلوں کے ساتھ دہلی طلب کیا ہے۔ آج سپریم کورٹ میں ہندو اور مسلم فریق کے درمیان بحث کے بعد عدالت اپنا حکم جاری کرے گی کہ اس کی سماعت متھرا میں ہوگی یا الہ آباد ہائی کورٹ میں۔