ETV Bharat / state

Hearing on Azam Khan Appeal: اعظم خان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ آج - اعظم خان کے خلاف 94 مقدمات

سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کی اپیل پر آج 10 نومبر کو رام پور سیشن عدالت سماعت کے بعد فیصلہ سنائے گی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد 15 نومبر کو ہونے والے سماعت کی تاریخ کو 10 نومبر کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں آج عدالت کا فیصلہ متوقع ہے۔

اعظم خان کی سیاسی مستقبل کا فیصلہ آج
اعظم خان کی سیاسی مستقبل کا فیصلہ آج
author img

By

Published : Nov 10, 2022, 12:57 PM IST

لکھنؤ: اعظم خان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ آج یعنی جمعرات کو رام پور سیشن کورٹ میں ہوگا۔ جب عدالت ان کی جانب سے دی گئی 3 سال کی سزا کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی پر سماعت اور فیصلہ کرے گی۔ حالانکہ اعظم خان مویشیوں اور کتابوں کی چوری، سرکاری زمین پر قبضہ، جل نگم بھرتی گھوٹالہ اور نفرت انگیز بیانات کے کیسز سے پوری طرح گِھرے ہوئے ہیں۔ اگر عدالت اعظم کی سزا پر روک لگا دے تب بھی 94 ایسے کیسز ہیں جن میں اعظم خان ضمانت پر ہیں اور عدالت میں ان تمام مقدمات کی سماعت زور پکڑ رہی ہے۔ ایسے میں اعظم خان کے لیے ان تمام مقدمات کے جال سے باہر نکلنا بہت مشکل ہوگا۔

اعظم خان کے خلاف مقدمات کی بات کریں تو 2017 کے اسمبلی انتخابات میں نامزدگی کے دوران دیے گئے حلف نامے میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے ایک کیس درج کیا گیا تھا۔ اس کے بعد گزشتہ ساڑھے پانچ سالوں میں کیسز کا سیلاب آیا اور تعداد 94 تک پہنچ گئی۔ یوپی میں یوگی حکومت کے بننے کے تقریباً تین ماہ بعد اعظم خان کے خلاف مقدمات شروع ہوئے۔ 29 جون 2022 کو آکاش سکسینہ نے فوجیوں کی توہین کرنے پر ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اس کے بعد آکاش لگاتار اعظم کے خلاف 43 مقدمات درج کرائے۔ ان میں سے 33 ایسے تھے جو چوری اور فراڈ کے تھے۔ ان میں بکری چوری، بھینس چوری، بک چوری جیسے کیسز شامل ہیں۔

ای ڈی اور ایس آئی ٹی نے بھی اعظم خان پر کسا سکنجہ

سال 2016 میں ایس پی حکومت کے دوران جل نگم میں 1342 آسامیاں تھیں۔ اعظم خان ریکروٹمنٹ بورڈ کے چیئرمین تھے۔ ان بھرتیوں میں اعظم پر بھرتی گھوٹالہ کا الزام لگایا گیا۔ تاہم ایس پی حکومت میں معاملہ نیچے چلے گیا۔ لیکن، اپریل 2018 میں، جیسے ہی یوگی حکومت اقتدار میں آئی۔ ایس آئی ٹی نے ایف آئی آر درج کی اور اعظم کو نامزد کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس معاملے میں اعظم پر جلد ہی الزامات عائد کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ای ڈی بھی منی لانڈرنگ کیس میں اعظم پر شکنجہ کس رہی ہے۔

بیٹا اور بیوی بھی مقدمات کے زد میں

یوگی حکومت میں اعظم خان کے ساتھ ساتھ ان کا پورا خاندان بھی مقدمات کی زد میں آ گیا ہے۔ اہلیہ تنظیم فاطمہ کے خلاف 35 مقدمات درج ہیں۔ اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم کے خلاف بھی 43 مقدمات درج ہیں۔ اعظم خان کے ساتھ بیوی تنظیم اور بیٹا عبداللہ بھی ای ڈی کے چنگل میں ہیں۔ ای ڈی نے عبداللہ کو کئی بار لکھنؤ زونل آفس میں طلب کیا اور ان سے پوچھ گچھ کی ہے۔

مزید پڑھیں:

واضح رہے کہ رام پور سیشن کورٹ ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے ذریعہ سماج وادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان کو سنائی گئی تین سال کی سزا کے خلاف ان کی اپیل پر جمعرات کو سماعت کرے گی اور فیصلہ سنائے گی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر 15 نومبر کو ہونے والی سماعت کو 10 نومبر اور اسی دن فیصلہ سنانے کو کہا گیا ہے۔ فی الحال سپریم کورٹ نے رام پور میں 10 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے جاری نوٹیفکیشن پر ایک دن کی روک لگا دی ہے۔

لکھنؤ: اعظم خان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ آج یعنی جمعرات کو رام پور سیشن کورٹ میں ہوگا۔ جب عدالت ان کی جانب سے دی گئی 3 سال کی سزا کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی پر سماعت اور فیصلہ کرے گی۔ حالانکہ اعظم خان مویشیوں اور کتابوں کی چوری، سرکاری زمین پر قبضہ، جل نگم بھرتی گھوٹالہ اور نفرت انگیز بیانات کے کیسز سے پوری طرح گِھرے ہوئے ہیں۔ اگر عدالت اعظم کی سزا پر روک لگا دے تب بھی 94 ایسے کیسز ہیں جن میں اعظم خان ضمانت پر ہیں اور عدالت میں ان تمام مقدمات کی سماعت زور پکڑ رہی ہے۔ ایسے میں اعظم خان کے لیے ان تمام مقدمات کے جال سے باہر نکلنا بہت مشکل ہوگا۔

اعظم خان کے خلاف مقدمات کی بات کریں تو 2017 کے اسمبلی انتخابات میں نامزدگی کے دوران دیے گئے حلف نامے میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے ایک کیس درج کیا گیا تھا۔ اس کے بعد گزشتہ ساڑھے پانچ سالوں میں کیسز کا سیلاب آیا اور تعداد 94 تک پہنچ گئی۔ یوپی میں یوگی حکومت کے بننے کے تقریباً تین ماہ بعد اعظم خان کے خلاف مقدمات شروع ہوئے۔ 29 جون 2022 کو آکاش سکسینہ نے فوجیوں کی توہین کرنے پر ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اس کے بعد آکاش لگاتار اعظم کے خلاف 43 مقدمات درج کرائے۔ ان میں سے 33 ایسے تھے جو چوری اور فراڈ کے تھے۔ ان میں بکری چوری، بھینس چوری، بک چوری جیسے کیسز شامل ہیں۔

ای ڈی اور ایس آئی ٹی نے بھی اعظم خان پر کسا سکنجہ

سال 2016 میں ایس پی حکومت کے دوران جل نگم میں 1342 آسامیاں تھیں۔ اعظم خان ریکروٹمنٹ بورڈ کے چیئرمین تھے۔ ان بھرتیوں میں اعظم پر بھرتی گھوٹالہ کا الزام لگایا گیا۔ تاہم ایس پی حکومت میں معاملہ نیچے چلے گیا۔ لیکن، اپریل 2018 میں، جیسے ہی یوگی حکومت اقتدار میں آئی۔ ایس آئی ٹی نے ایف آئی آر درج کی اور اعظم کو نامزد کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس معاملے میں اعظم پر جلد ہی الزامات عائد کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ای ڈی بھی منی لانڈرنگ کیس میں اعظم پر شکنجہ کس رہی ہے۔

بیٹا اور بیوی بھی مقدمات کے زد میں

یوگی حکومت میں اعظم خان کے ساتھ ساتھ ان کا پورا خاندان بھی مقدمات کی زد میں آ گیا ہے۔ اہلیہ تنظیم فاطمہ کے خلاف 35 مقدمات درج ہیں۔ اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم کے خلاف بھی 43 مقدمات درج ہیں۔ اعظم خان کے ساتھ بیوی تنظیم اور بیٹا عبداللہ بھی ای ڈی کے چنگل میں ہیں۔ ای ڈی نے عبداللہ کو کئی بار لکھنؤ زونل آفس میں طلب کیا اور ان سے پوچھ گچھ کی ہے۔

مزید پڑھیں:

واضح رہے کہ رام پور سیشن کورٹ ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے ذریعہ سماج وادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان کو سنائی گئی تین سال کی سزا کے خلاف ان کی اپیل پر جمعرات کو سماعت کرے گی اور فیصلہ سنائے گی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر 15 نومبر کو ہونے والی سماعت کو 10 نومبر اور اسی دن فیصلہ سنانے کو کہا گیا ہے۔ فی الحال سپریم کورٹ نے رام پور میں 10 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے جاری نوٹیفکیشن پر ایک دن کی روک لگا دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.