ETV Bharat / state

سری کرشنا جنم بھومی معاملہ کی سماعت آج

author img

By

Published : Sep 30, 2020, 10:56 AM IST

سری کرشنا جنم بھون معاملہ
سری کرشنا جنم بھون معاملہ

شری کرشنا کی جائے پیدائش کی ملکیت کے حوالے سے سول جج سینئر ڈویژن عدالت میں آج سماعت ہوگی۔ 25 ستمبر کو سپریم کورٹ کے وکیل نے ایک عرضی داخل کی تھی۔

اس کیس کی سماعت صبح 11 بجے کے بعد کوٹ میں ہوگی ، تمام فریق کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے ، شری کرشنا کی جائے پیدائش کو مسجد فری بنانے کی سرگرمیاں تیز ہونے لگی ہیں۔

سری کرشنا جنم بھون معاملہ
سری کرشنا جنم بھون معاملہ

سری کرشنا جنم ستھان کمپلیکس 13.37 ایکڑ پر بنایا گیا ہے، جس میں ڈیڑھ ایکڑ پر واقع سری کرشنا جنم بھومی لیلا منچ ، بھاگوت بھون اور شاہی عیدگاہ مسجد شامل ہے۔ 25 ستمبر کو سری کرشنا جائے پیدائش کی ملکیت کے لئے سپریم کورٹ کے وکیل کی طرف سے ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔

جس میں شری کرشنا سیوا سنستھان اور شاہی عیدگاہ کمیٹی کو مدعا بنایا گیا تھا، وکلاء نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ شری کرشنا جنم ستھان کو مسجد فری مندر بنایا جائے۔

دعویٰ کیا گیا ہے کہ برطانوی حکمران کے دوران اقتدار میں 1815 میں نیلامی کے دوران بنارس کے راجہ پٹنی مل نے یہ جگہ خریدی اور 1940 میں جب پنڈت مدن موہن مالویہ متھورا آئے تو شری کرشنا کی جائے پیدائش کی خستہ حالی کو دیکھ کر رنجیدہ ہوئے ہوئے تھے۔

مدن موہن مالویہ نے متھرا کے صنعت کار جوگل کشور بریلا کو جنم بھومی بحالی کے لئے ایک خط لکھا۔ 21 فروری 1951 کو شری کرشنا جنم بھومی ٹرسٹ قائم ہوا۔ 12 جولائی 1968 کو کٹرا کیشیو دیو مندر کی اراضی پر سری کرشنا جنم ستھان سوسائٹی نے 20 جولائی 1973 کو یہ زمین رجسٹر کرائی، اس زمین کی رجسٹری کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کو لیکر عدالت میں ایک عرضی بھی دائر کی گئی ہے۔

شری کرشنا کی جائے پیدائش کی ملکیت کے حوالے سے سول جج سینئر ڈویژن عدالت میں آج سماعت ہوگی۔ 25 ستمبر کو سپریم کورٹ کے وکیل نے ایک عرضی داخل کی تھی۔

اس کیس کی سماعت صبح 11 بجے کے بعد کوٹ میں ہوگی ، تمام فریق کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے ، شری کرشنا کی جائے پیدائش کو مسجد فری بنانے کی سرگرمیاں تیز ہونے لگی ہیں۔

سری کرشنا جنم بھون معاملہ
سری کرشنا جنم بھون معاملہ

سری کرشنا جنم ستھان کمپلیکس 13.37 ایکڑ پر بنایا گیا ہے، جس میں ڈیڑھ ایکڑ پر واقع سری کرشنا جنم بھومی لیلا منچ ، بھاگوت بھون اور شاہی عیدگاہ مسجد شامل ہے۔ 25 ستمبر کو سری کرشنا جائے پیدائش کی ملکیت کے لئے سپریم کورٹ کے وکیل کی طرف سے ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔

جس میں شری کرشنا سیوا سنستھان اور شاہی عیدگاہ کمیٹی کو مدعا بنایا گیا تھا، وکلاء نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ شری کرشنا جنم ستھان کو مسجد فری مندر بنایا جائے۔

دعویٰ کیا گیا ہے کہ برطانوی حکمران کے دوران اقتدار میں 1815 میں نیلامی کے دوران بنارس کے راجہ پٹنی مل نے یہ جگہ خریدی اور 1940 میں جب پنڈت مدن موہن مالویہ متھورا آئے تو شری کرشنا کی جائے پیدائش کی خستہ حالی کو دیکھ کر رنجیدہ ہوئے ہوئے تھے۔

مدن موہن مالویہ نے متھرا کے صنعت کار جوگل کشور بریلا کو جنم بھومی بحالی کے لئے ایک خط لکھا۔ 21 فروری 1951 کو شری کرشنا جنم بھومی ٹرسٹ قائم ہوا۔ 12 جولائی 1968 کو کٹرا کیشیو دیو مندر کی اراضی پر سری کرشنا جنم ستھان سوسائٹی نے 20 جولائی 1973 کو یہ زمین رجسٹر کرائی، اس زمین کی رجسٹری کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کو لیکر عدالت میں ایک عرضی بھی دائر کی گئی ہے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.