ہاتھرس جنسی زیادتی کیس پر آج یعنی پیر کے روز ہائی کورٹ کی لکھنؤ بینچ سماعت کرے گی۔ اس سے قبل 12 اکتوبر کو سماعت ہوئی تھی جس میں متاثرہ لڑکی کے خاندان اور اس کیس سے متعلق عہدیداروں نے اپنے فریقین کو پیش کیا تھا۔ متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ آج کی سماعت میں شامل نہیں ہوں گے۔
حالانکہ متعلقہ افسران آج عدالت میں پیش ہوں گے اور اپنا حلف نامہ بھی داخل کریں گے۔ آج پورے ملک کی نگاہ اس سماعت پر مرکوز ہے۔ وہیں متاثرہ فریق کی جانب سے ان کی وکیل سیما کشواہا عدالت میں موجود رہیں گی۔ اس معاملے کی سماعت ہائی کورٹ میں دوپہر تک شروع ہوسکتی ہے۔
سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد اب ہاتھرس میں متاثرہ اہل خانہ کو تیسرے درجہ کی سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ گاؤں میں گھر جانے والے راستوں پر 8 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ وہیں گھر کے اطراف میں سی آر پی ایف کے 80 جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 15 پی اے سی کے جوان اور پولیس اہلکار بھی تعینات رہیں گے۔
واضح رہے کہ 14 سمتبر کے روز متاثرہ کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا تھا جس کے بعد اسے اے ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا جہاں طبیعت زیادہ خراب ہونے پر اسے ایمس ریفر کر دیا گیا تھا جہاں 29 ستمبر کو اس کی موت ہوگئی۔