ہاتھرس گینگ ریپ معاملے میں حکومت نے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ جس کی صدارت داخلہ سکریٹری کریں گے۔
ریاست اتر پردیش کے ہاتھرس میں اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کی لاش رات دیر گئے مقامی لوگوں کی سخت مخالفت کے باوجود انتظامیہ کی طرف سے متاثرہ کی آخری رسومات ادا کر دی گئی۔
واضح رہے کہ ہاتھرس معاملے کی تحقیقات کے لئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے تین رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ جس میں سکریٹری داخلہ بھگوان سوروپ، ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس چندر اور کمانڈنٹ پی اے سی پونم شامل ہیں۔
ساتھ ہی اس معاملے کا فاسٹ ٹریک عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا۔
وہیں اس معاملے پر جوائنٹ مجسٹریٹ پریم پرکاش مینا کا کہنا ہے کہ متوفی کی آخری رسومات لواحقین کی مدد سے ہی انجام دی گئی ہے۔
وہیں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'آخری رسومات کے دوران کنبہ کا ایک بھی فرد بھی موجود نہیں تھا'۔
متاثرہ کے والد اوم پرکاش نے غم کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے انہیں گھر میں بند کردیا تھا۔ وہ اپنی بیٹی کی آخری رسومات ادا نہ کر سکے۔ اس کا انہیں بے حد افسوس ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: ہاتھرس گینگ ریپ: اہل خانہ کی مرضی کے بغیر آخری رسومات ادا
واضح رہے کہ اترپردیش کے ہاتھرس میں اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی متاثرہ کی منگل کو موت ہوگئی۔ متاثرہ کا علاج دہلی کے صفدرجنگ اسپتال میں چل رہا تھا۔