بتادیں کہ مذکورہ صحافی متاثرہ افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے کے لیے دہلی سے ہاتھرس جارہے تھے اور متاثرہ کے اہل خانہ کی آواز کو بلند کرنا اور انہیں انصاف دلانا چاہتے تھے۔'
متھرا پولیس نے دعویٰ کیا کہ ماؤنٹ ٹول پلازہ کے قریب کار میں سوار 4 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ پکڑے گئے افراد سے موبائل لیپ ٹاپ اور ایک کتاب بھی برآمد ہوئی۔ اس کے علاوہ دیگر مواد بھی ضبط کیا گیا جس سے علاقے میں امن وامان پر اثر پڑسکتا ہے۔
اس سے قبل سبل نے ٹویٹر پر لکھا تھا کہ انہوں نے پارلیمنٹ میں بھی اس بات کا تذکرہ کیا تھا کہ یو اے پی اے کا اطلاق حکومت اپنی مرضی کے مطابق کرتی ہے جس میں اس کا اپنا مفاد ہو۔
صحافی صدیق کپن کیرالہ یونین آف ورکنگ جرنلسٹس (کے یو ڈبلیو جے) کے سکریٹری ہیں جو ملیالم نیوز ویب سائٹ کے لیے لکھتے ہیں۔ اس وقت وہ متھرا پولیس کسٹڈی میں ہیں۔ کپن کے علاوہ سی ایف آئی کے عہدیداران عتیق الرحمن، مسعود احمد اور عالم کو گرفتار کیا گیا ہے۔