ETV Bharat / state

'حلوہ ایک لذیز پکوان سے زیادہ دوا ہے'

author img

By

Published : Feb 2, 2021, 11:03 PM IST

Updated : Feb 2, 2021, 11:08 PM IST

حلوہ ایک لذیز پکوان اور کھانے میں اس قدر آسان کہ آسانی کے لئے وقتاً فو قتاً ہم مثال بھی پیش کرتے ہیں۔ موسم سرما میں اس کا مزا تو پوچھیے ہی نہیں لیکن زیادہ تر لوگ حلوہ کے بارے میں اس کے مزے کے علاوہ شاید ہی کچھ جانتے ہوں۔ آج ہم اس رپورٹ کے ذریعہ بتانے جا رہے ہیں کہ حلوہ کیا ہے، کہاں سے اس کی ابتدا ہوئی اور اس کے فوائد کیا ہیں۔

حلوہ ایک لزیز پکوان سے زیادہ دوا بھی ہے
حلوہ ایک لزیز پکوان سے زیادہ دوا بھی ہے

اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں مشہور یونانی ڈاکٹر اے ایچ عثمانی کے مطابق حلوہ کی ابتداء رسول پاکﷺ کے زمانے میں ہی ہو گئی تھی۔ رسول پاکﷺ کے دور میں حضرت اویس قرنی رحمت اللہ علیہ نام کی ایک عظیم شخصیت تھی۔

حلوہ ایک لذیز پکوان سے زیادہ دوا بھی ہے

وہ رسول پاکﷺ سے بہت محبت کرتے تھے، لیکن ان کی ملاقات رسول پاکﷺ سے نہیں ہو پائی تھی۔ جب رسول پاکﷺ دندان مبارک شہید ہونے کی اطلاع انہیں ملی تو انہوں نے اپنا ایک دانت توڑ لیا، لیکن بعد میں انہیں یہ احساس ہوا کہ پتا نہیں رسول پاکﷺ کا کون سا دانت ٹوٹا ہو۔ اس لئے انہوں نے اپنے تمام دانت توڑ لئے۔ جب ان کے سامنے کھانا کھانے کی پریشانی پیش آئی تو انہیں لپٹا نما کھانا دیا جانے لگا، اسی وقت سے حلوے کی ابتدا ہوئی۔
ایم ایچ عثمانی کے مطابق یونانی پیتھی میں حلوہ کی بڑی اہمیت ہے۔ یہ ذائقے دار میٹھا مرکب ہے۔ جس میں مختلف اقسام کی اشیاء اور میواجات ڈالے جاتے ہیں۔

ان کے استعمال سے مختلف فوائد ہیں۔ حلوہ کئی امراض میں کافی مفید ہے اور اس کے کھانے سے کافی توانائی بھی حاصل ہوتی ہے۔

حلوے زیادہ تر آپ کو موسم سرما میں دستیاب ہوتے ہیں۔ اس کی بھی ایک خاص وجہ ہے۔

دراصل گرمیوں میں ہمارا بدن زیادہ چلتے پھرتے رہنے کی وجہ سے کافی توانائی حاصل کر لیتا ہے، لیکن موسم سرما میں کم کام کاج کی وجہ سے ہمیں زیادہ توانائی کی ضرورت ہے۔ اس لئے موسم سرما میں حلوے زیادہ استعمال کئے جاتے ہیں۔

طب یونانی میں حلوے دوا کی طرح استعمال کئے جاتے ہیں۔ حلوے کی شکل معجون اور خمیرہ سے ملتی جلتی ضرور ہے، لیکن یہ آپس میں مختلف ہیں۔

بدلتے دور میں تجارت کی وجہ سے حلوؤں میں کافی بدلاؤ ہوا ہے۔ اس میں بہت زیادہ اشیاء بھی ڈالی جاتی ہیں، لیکن بہتر حلوے کے لئے ضروری ہے کہ اس میں تمام اشیا کی مقدار کا توازن بہتر ہو۔

یہ بھی پڑھیں: بادام کا حلوہ: بھارت کی اس قدیم میٹھائی میں صحت اور مٹھاس کا بہترین امتزاج

اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں مشہور یونانی ڈاکٹر اے ایچ عثمانی کے مطابق حلوہ کی ابتداء رسول پاکﷺ کے زمانے میں ہی ہو گئی تھی۔ رسول پاکﷺ کے دور میں حضرت اویس قرنی رحمت اللہ علیہ نام کی ایک عظیم شخصیت تھی۔

حلوہ ایک لذیز پکوان سے زیادہ دوا بھی ہے

وہ رسول پاکﷺ سے بہت محبت کرتے تھے، لیکن ان کی ملاقات رسول پاکﷺ سے نہیں ہو پائی تھی۔ جب رسول پاکﷺ دندان مبارک شہید ہونے کی اطلاع انہیں ملی تو انہوں نے اپنا ایک دانت توڑ لیا، لیکن بعد میں انہیں یہ احساس ہوا کہ پتا نہیں رسول پاکﷺ کا کون سا دانت ٹوٹا ہو۔ اس لئے انہوں نے اپنے تمام دانت توڑ لئے۔ جب ان کے سامنے کھانا کھانے کی پریشانی پیش آئی تو انہیں لپٹا نما کھانا دیا جانے لگا، اسی وقت سے حلوے کی ابتدا ہوئی۔
ایم ایچ عثمانی کے مطابق یونانی پیتھی میں حلوہ کی بڑی اہمیت ہے۔ یہ ذائقے دار میٹھا مرکب ہے۔ جس میں مختلف اقسام کی اشیاء اور میواجات ڈالے جاتے ہیں۔

ان کے استعمال سے مختلف فوائد ہیں۔ حلوہ کئی امراض میں کافی مفید ہے اور اس کے کھانے سے کافی توانائی بھی حاصل ہوتی ہے۔

حلوے زیادہ تر آپ کو موسم سرما میں دستیاب ہوتے ہیں۔ اس کی بھی ایک خاص وجہ ہے۔

دراصل گرمیوں میں ہمارا بدن زیادہ چلتے پھرتے رہنے کی وجہ سے کافی توانائی حاصل کر لیتا ہے، لیکن موسم سرما میں کم کام کاج کی وجہ سے ہمیں زیادہ توانائی کی ضرورت ہے۔ اس لئے موسم سرما میں حلوے زیادہ استعمال کئے جاتے ہیں۔

طب یونانی میں حلوے دوا کی طرح استعمال کئے جاتے ہیں۔ حلوے کی شکل معجون اور خمیرہ سے ملتی جلتی ضرور ہے، لیکن یہ آپس میں مختلف ہیں۔

بدلتے دور میں تجارت کی وجہ سے حلوؤں میں کافی بدلاؤ ہوا ہے۔ اس میں بہت زیادہ اشیاء بھی ڈالی جاتی ہیں، لیکن بہتر حلوے کے لئے ضروری ہے کہ اس میں تمام اشیا کی مقدار کا توازن بہتر ہو۔

یہ بھی پڑھیں: بادام کا حلوہ: بھارت کی اس قدیم میٹھائی میں صحت اور مٹھاس کا بہترین امتزاج

Last Updated : Feb 2, 2021, 11:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.