اترپردیش حج اوقاف اور مسلم فلاح و بہبود کے کابینی وزیر دھرم پال سنگھ نے مدرسہ بورڈ اور ریاستی حج محکمہ کی میٹنگ کے بعد متعلقہ محکمہ کے افسران کو ضروری ہدایات دیں ہیں، تاکہ مدارس میں تعلیم و تعلم کے حوالے سے کوئی بے ضابطگی نہ برتی جائے اور عازمین حج کو بھی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ حج کمیٹی آف انڈیا نے عازمین حج کے لیے رواں برس کئی سہولتیں ختم کر دی ہیں لیکن یوپی حج کمیٹی نے ان سہولتوں کو بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔ کابینی وزیر نے ہدایت دی ہے کہ حج کمیٹی آف انڈیا نے عازمین حج کے لیے ریال ایکسچینج کی سہولت کو اگرچہ ختم کردیا ہے تاہم اترپردیش کے سبھی حج ہاؤس کے باہر ایک کاؤنٹر لگائے جائیں گے اور وہاں پر کرنسی ایکسچینج کی سہولت موجود ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ریاست میں کورونا ویکسینشن کے لیے خصوصی طور پر محکمہ صحت کو خط لکھا جائے گا تاکہ عازمین کو ویکسینیشن کے لئے پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کے غازی آباد میں واقع اعلی حضرت حج ہاؤس، لکھنؤ میں واقع علی میاں ندوی حج ہاؤس اور وارانسی سے عازمین پرواز کریں گے۔ اس کے لیے تمام تر سہولتوں کی تیاریاں ابھی سے شروع کر دی گئی ہیں تاکہ کسی بھی قسم کی پریشانی عازمین کو پیش نہ آئے۔ انہوں نے مدرسوں کے حوالے سے ضروری ہدایات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مدرسہ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بھارت اور نیپال سرحد پر واقع کئی مدارس ایسے ہیں جو اپنے فنڈنگ کے بارے میں وضاحت نہیں کی ہے۔ لہذا ان کی جانچ کے لیے حکم دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدارس میں یکم اپریل سے این سی آر ٹی کا نصاب نافذ ہوگا اور صبح 8 بجے سے 2 بجے تک تعلیم ہوگی۔
مدرسہ کے اساتذہ کے تنخواہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے تنخواہ کی ادائیگی نہیں ہو پائی ہے، لہٰذا موجودہ بجٹ میں اس کے لیے بجٹ منظور کی گئی ہے اور امید ہے کہ جلد ہی ان لوگوں کی تنخواہ کی ادائیگی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت 60 فیصد تنخواہ مدرسہ ٹیچرز کو نہیں دیتی ہے تو بھی ریاستی حکومت مکمل تنخواہ ادا کرے گی ۔اس کے بعد مرکزی حکومت سے وہ رقم حاصل کرلے گی۔ تنخواہ کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کی دشواری پیش نہیں آئے گی۔