اٹاوہ: سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے پیر کو کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں بے ایمانی نہ ہوئی ہوتی تو نتائچ کچھ اور ہوسکتے تھے۔
مرحوم لیڈر مہا ویر سنگھ یاد کے فتح پور آواس پر اظہار تعزیت کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ افسران بڑی تعداد میں بی جے پی کارکن بن کر کام کررہے ہیں۔ بی جےپی کو جائزہ اس بات کا لینا چاہئے کہ انہوں نے بلدیاتی انتخابات میں کتنے افسران سے بے ایمانی کروائی ہے۔ سہارنپور میں ایک افسر نے غیر جانبدار ہوکر رزلٹ دے دیا تو اس کی چھٹی پر بھیجنے کی تیاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں افسران نے بے ایمانی نہ کی ہوتی تو آج نتائج کچھ الگ ہوتے۔ ووٹر لسٹ سے لے کر سرکاری ملازمین کے رویہ سے لگتا ہے کہ حکومت کے دباؤ میں بلدیاتی انتخابات کرائے گئے ہیں لیکن عوام اب کی بار بی جے پی کو پورے ملک سے باہر کرنے کا کام کرے گی۔
عام آدمی پارٹی اور اے آئی ایم آئی ایم کی جانب سے مسلم ووٹوں کی پولرائزیشن کے سوال پر اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی کہیں پر خود الیکشن لڑتی ہے تو کہیں پر دوسری پارٹیوں کو آگے کر دیتی ہے۔ اس لئے ان پارٹیو کو سوچنا پڑے گا کہ آنے والے وقت میں کس کے ساتھ رہنے سے جمہوریت بچے گی اور کس کے ساتھ رہنے سے نہیں بچے گی۔
ایس پی صدر نے آگے کہا کہ گذشتہ میئر اور نگر پالیکا کے الیکشن کا موازنہ کریں تو اس بار پارٹی کے ووٹ فیصد میں اضافہ ہو اہے۔ مرکزی حکومت کی نو سال کی حصولیابی پر اکھلیش یادو نے کہا کہ نو مہینے میں ایک نئی زندگی مل جاتی ہے۔ جو سات سے چھ بنیادی مسائل اور سوال تھے وہیں کے وہیں ہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری آج بھی شباب پر ہے۔ ملک اور ریاست کے افسران بی جے پی کے عہدیدار بن کر کام کررہے ہیں۔
میونسپل کارپوریشن کے نتائج آنے کے بعد ایس پی سربراہ سیفئی واقع اپنے آبائی رہائش گاہ پر پہنچے ۔یہاں انہوں نے ضلع کے ہارنے والے امیدواروں اور جیتنے والے سبھی چیئرمینوں سے ملاقات کر کے کامیابی کی مبارک باد دی۔ دوپہر میں اکھلیش یادو نے جیتنے والے نومنتخب چیئرمینوں کو مبارک باد دی۔ انہوںنے سبھی کو ترقیاتی کام کرانے کی ہدایت دی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ عوام کے درمیان رہنے کی عادت ڈالیں۔ ہمیں مایوس نہیں ہونا ہے بلکہ مزید مضبوطی سے عوام کے لئے کھڑا ہونا ہے۔ بڑی تعداد میں کارکنان نے اپنے مسائل سے متعلق عرضیاں بھی دیں۔
یواین آئی