ETV Bharat / state

Gyanvapi Case گیان واپی مسجد کا سروے جاری، مسلم فریق کا بے بنیاد رپورٹنگ پر پابندی کا مطالبہ

اترپردیش کے وارانسی میں گیان واپی مسجد کا اے ایس آئی سروے جاری ہے۔ آج سروے کے لیے جی پی آر مشین کا استعمال کیا جائے گا۔ وہیں مسلم فریق نے ضلع عدالت میں عرضی داخل کر کے اس معاملے میں میڈیا کی بے بنیاد رپورٹنگ پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز ہائی کورٹ نے گیان واپی احاطے میں غیر ہندوؤں کے داخلے پر پابندی کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔

Gyanvapi Case
Gyanvapi Case
author img

By

Published : Aug 9, 2023, 8:55 AM IST

وارانسی: گیان واپی مسجد میں جاری اے ایس آئی سروے کا آج ساتواں دن ہے۔ 24 جولائی کو چار گھنٹے کے سروے کے بعد چار اگست سے سروے شروع ہوا اور یہ مسلسل جاری ہے۔ کل کے سروے میں ٹیم کے ارکان نے مرکزی گنبد کے علاوہ مغربی دیوار پر پوری توجہ مرکوز کی اور آج جی پی آر مشین یعنی گراؤنڈ پینیٹریٹنگ ریڈار کانپور سے وارانسی تک پہنچ سکتی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ اے ایس آئی کی ٹیم نے کانپور آئی آئی ٹی سے خصوصی مدد مانگی ہے، تاکہ زمین کے نیچے اور دیواروں جانچ کی جاسکے۔ 50 فٹ کی گہرائی تک جانکاری دینے والی یہ مشین کانپور آئی آئی ٹی کے پاس دستیاب ہے۔ اس کی مدد سے اس سروے کو آگے بڑھایا جائے گا۔

میڈیا کی بے بنیاد کوریج پر پابندی کا مطالبہ

مسلم فریق نے گیان واپی میں جاری سروے پر حقائق سے پرے میڈیا کوریج پر پابندی لگانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے۔ انجمن انتفاضہ مسجد کمیٹی نے وارانسی کی ضلع عدالت میں گیان واپی اے ایس آئی سروے سے متعلق میڈیا کی بے بنیاد کوریج پر پابندی لگانے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔ کمیٹی نے نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ میڈیا ان مقامات کی رپورٹنگ کر رہا ہے جن کا سروے ابھی شروع نہیں ہوا ہے۔ میڈیا کو اس بے بنیاد رپورٹنگ سے روکا جائے۔ عدالت نے اس معاملے میں فریقین سے اعتراضات طلب کرتے ہوئے سماعت کی تاریخ 9 اگست مقرر کی ہے۔

دوسری طرف سول جج آکاش ورما کی فاسٹ ٹریک کورٹ میں گیانواپی سے متعلق ایک اور معاملے میں منگل کو سماعت ہوئی۔ مسلم فریق نے عدالت سے مدعی کے دعوے میں دکھائے گئے شواہد کی کاپی فراہم کرنے کی درخواست کی۔ مدعی نے اس کی مخالفت کی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنانے کے لیے 19 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔

وہیں، وارانسی ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں ہندو فریق کی راکھی سنگھ کی طرف سے دی گئی درخواست پر آج سماعت ہونی ہے جس میں انہوں نے گیان واپی احاطے کو محفوظ بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس معاملے پر انجمن انتفاضہ نے عدالت سے اعتراض کے لیے اگلی تاریخ پر مہلت مانگی تھی۔ عدالت گیانواپی کیمپس کو محفوظ بنانے کے معاملے پر آج دلائل سنے گی۔ اس کے بعد آرڈر آنے کا امکان ہے۔

گیانواپی میں غیر ہندوؤں کے داخلے پر پابندی کی درخواست خارج

اس سے قبل الہ آباد ہائی کورٹ نے گیان واپی احاطے میں غیر ہندوؤں کے داخلے پر پابندی کے مطالبے سمیت تین مطالبات پر مشتمل ایک پی آئی ایل کو خارج کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس نے سماعت کے دوران خصوصی ریمارکس بھی دیے۔ الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ 'مسلم کمیونٹی کے لوگ نماز پڑھنے کے بہانے کیمپس میں داخل ہوتے ہیں اور اسے نقصان پہنچا رہے ہیں۔ مدعی نے یہ بھی کہا کہ روزانہ بڑی تعداد میں نمازی احاطے میں داخل ہوتے ہیں، لہذا عدالت ان کے حقوق کا تحفظ کرے۔'

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ 'آپ کے فریق کو سبھی حقوق مل گئے ہیں'۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ ہم غیر ہندوؤں کے داخلے پر پابندی لگائیں یا نمازیوں کی تعداد کو محدود کر دیں، تو فی الحال ایسا نہیں ہو سکتا۔ نچلی عدالت میں چل رہے سول کیس میں ہائی کورٹ براہ راست مداخلت نہیں کرے گا۔ عرضی گزار سے کہا کہ 'اگر آپ پی آئی ایل واپس لینا چاہتے ہیں تو آپ لے سکتے ہیں'۔

وارانسی: گیان واپی مسجد میں جاری اے ایس آئی سروے کا آج ساتواں دن ہے۔ 24 جولائی کو چار گھنٹے کے سروے کے بعد چار اگست سے سروے شروع ہوا اور یہ مسلسل جاری ہے۔ کل کے سروے میں ٹیم کے ارکان نے مرکزی گنبد کے علاوہ مغربی دیوار پر پوری توجہ مرکوز کی اور آج جی پی آر مشین یعنی گراؤنڈ پینیٹریٹنگ ریڈار کانپور سے وارانسی تک پہنچ سکتی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ اے ایس آئی کی ٹیم نے کانپور آئی آئی ٹی سے خصوصی مدد مانگی ہے، تاکہ زمین کے نیچے اور دیواروں جانچ کی جاسکے۔ 50 فٹ کی گہرائی تک جانکاری دینے والی یہ مشین کانپور آئی آئی ٹی کے پاس دستیاب ہے۔ اس کی مدد سے اس سروے کو آگے بڑھایا جائے گا۔

میڈیا کی بے بنیاد کوریج پر پابندی کا مطالبہ

مسلم فریق نے گیان واپی میں جاری سروے پر حقائق سے پرے میڈیا کوریج پر پابندی لگانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے۔ انجمن انتفاضہ مسجد کمیٹی نے وارانسی کی ضلع عدالت میں گیان واپی اے ایس آئی سروے سے متعلق میڈیا کی بے بنیاد کوریج پر پابندی لگانے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔ کمیٹی نے نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ میڈیا ان مقامات کی رپورٹنگ کر رہا ہے جن کا سروے ابھی شروع نہیں ہوا ہے۔ میڈیا کو اس بے بنیاد رپورٹنگ سے روکا جائے۔ عدالت نے اس معاملے میں فریقین سے اعتراضات طلب کرتے ہوئے سماعت کی تاریخ 9 اگست مقرر کی ہے۔

دوسری طرف سول جج آکاش ورما کی فاسٹ ٹریک کورٹ میں گیانواپی سے متعلق ایک اور معاملے میں منگل کو سماعت ہوئی۔ مسلم فریق نے عدالت سے مدعی کے دعوے میں دکھائے گئے شواہد کی کاپی فراہم کرنے کی درخواست کی۔ مدعی نے اس کی مخالفت کی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنانے کے لیے 19 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔

وہیں، وارانسی ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں ہندو فریق کی راکھی سنگھ کی طرف سے دی گئی درخواست پر آج سماعت ہونی ہے جس میں انہوں نے گیان واپی احاطے کو محفوظ بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس معاملے پر انجمن انتفاضہ نے عدالت سے اعتراض کے لیے اگلی تاریخ پر مہلت مانگی تھی۔ عدالت گیانواپی کیمپس کو محفوظ بنانے کے معاملے پر آج دلائل سنے گی۔ اس کے بعد آرڈر آنے کا امکان ہے۔

گیانواپی میں غیر ہندوؤں کے داخلے پر پابندی کی درخواست خارج

اس سے قبل الہ آباد ہائی کورٹ نے گیان واپی احاطے میں غیر ہندوؤں کے داخلے پر پابندی کے مطالبے سمیت تین مطالبات پر مشتمل ایک پی آئی ایل کو خارج کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس نے سماعت کے دوران خصوصی ریمارکس بھی دیے۔ الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ 'مسلم کمیونٹی کے لوگ نماز پڑھنے کے بہانے کیمپس میں داخل ہوتے ہیں اور اسے نقصان پہنچا رہے ہیں۔ مدعی نے یہ بھی کہا کہ روزانہ بڑی تعداد میں نمازی احاطے میں داخل ہوتے ہیں، لہذا عدالت ان کے حقوق کا تحفظ کرے۔'

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ 'آپ کے فریق کو سبھی حقوق مل گئے ہیں'۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ ہم غیر ہندوؤں کے داخلے پر پابندی لگائیں یا نمازیوں کی تعداد کو محدود کر دیں، تو فی الحال ایسا نہیں ہو سکتا۔ نچلی عدالت میں چل رہے سول کیس میں ہائی کورٹ براہ راست مداخلت نہیں کرے گا۔ عرضی گزار سے کہا کہ 'اگر آپ پی آئی ایل واپس لینا چاہتے ہیں تو آپ لے سکتے ہیں'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.