ریاست اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی میں پولیس نے چھ ماہ بعد قتل کی ایک واردات کا سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔
اس معاملے میں گمشدگی درج کرانے والا اپنا پوتا ہی دادا کا قاتل پایا گیا ہے۔
قاتل پوتا مقتول دادا کا اپنا پوتا ہے اور وہ گذشتہ تقریباً چھ ماہ سے اپنے دادا کی گمشدگی کی پیروی کر کر کے پولیس کو گمراہ کر رہا تھا۔
بتایا جا رہا ہے کہ قاتل پوتے نے یہ واردات زمین کی لالچ میں انجام دی ہے۔
معاملہ بارہ بنکی ضلع کے تھانہ زیدپور حلقے کے گنجریہ موضع گڑھی راکھ مؤ گاؤں کا ہے۔ یہاں کی سنیتا زوجہ رادھے شیام نے 8 جولائی 2020 کو پولیس میں اپنے شوہر کی گمشدگی درج کرائی تھی۔ اس کے بعد سے وہ اور اس کا پوتا مسلسل اس کی پیروی بھی کررہا تھا۔
3 جنوری کو سنیتا نے پولیس کے سامنے شبہ ظاہر کیا کہ اس کے پوتے سہدیو نے ہی رادھے شیام کا قتل کر کے لاش کہیں چھپا دی ہے۔پولیس کو بھی اس معاملے میں سہدیو پر شبہ تھا تاہم سہدیو سے پوچھ گچھ شروع کی تو تمام اہم ثبوت حاصل ہوئے۔
پولیس نے سہدیو کو گرفتار کر کے سختی سے پوچھ گچھ کی تو سہدیو نے اپنے جرم کا اعتراف کیا۔ دراصل مقتول رادھے شیام کی تین بیٹیاں اور ایک بیٹا تھا۔ سنہ 2000 میں سہدیو کی پیدائش کے 7 روز بعد اس کے والد کا انتقال ہو گیا تھا۔
سہدیو کو اس کی والدہ اپنے ساتھ مائکے لیکر چلی گئی تھی۔ اس درمیان رادھے شیام نے اپنی تمام لڑکیوں کی شادی کر دی اور وہ تنہا ہونے کی وجہ سے سہدیو کو اپنے ساتھ لے آیا۔
سہدیو وقت وقت پر اپنے دادا رادھے شیام پر زمین اس کے نام کرنے کا دباؤ بناتا تھا، اسے شک تھا کہ رادھے شیام اپنی جائیداد میں اپنی بیٹیوں کو بھی حصہ دے سکتے ہیں۔
کافی دباؤ بنانے کے باوجود اس کے ذہن کے مطابق فیصلہ نہ ہونے پر جولائی میں اس نے اپنے دادا کا قتل کیا اور اسے ٹھکانے لگانے کے لئے باکس میں رکھ رہا تھا تاہم مقتول کی لمبائی زیادہ تھی جس کی وجہ سے اس نے لاش کا سر دھڑ سے الگ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: آدھار اور پین کارڈ کے ذریعہ دھوکہ دہی میں غیر معمولی اضافہ
اس کے بعد اس نے لاش کو ایک باکس میں رکھ کر تالاب میں پھینک دیا۔ اس کی نشادہی پر باکس سے کنکال برآمد کیا گیا، جس کے بعد لاش کی شناخت ہوئی۔