سہارنپور جمعیۃ علما ہند کا کہنا ہے کہ حکومت کی کوئی رپورٹ ہم تسلیم نہیں کریں گے ، جب تک حکومت اپنا قانون واپس نہیں لیتی ہم اس پر یقین نہیں کریں گے۔ ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، حکومت نے یہ قانون مذہب کی بنیاد پر بنایا اور یہ ملک کے آئین کے خلاف ہے۔
اس سلسلہ میں سابق رکن اسمبلی معاویہ علی نے کہا کہ سپریم کورٹ میں داخل عرضیوں پر سماعت کررہی ہے۔ میں کہنا چاہتا ہوں کہ خواتین سپریم کورٹ کے خلاف دھرنے پر نہیں بیٹھی ہیں، وہ حکومت کے غلط پالیسیوں اور عوام مخالف سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اس وقت تک اپنا دھرنا مظاہرہ جاری رکھیں، جب تک حکومت انہیں اطمینان بخش جواب نہیں دیتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ خواتین کا دھرنا اس وقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک سپریم کورٹ سی اے اے کو کلعدم قرار نہیں دے دیتی۔
جمعیة علماءسہارنپور کے رکن مولانا محمود نے کہا کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ میں کہا کہ چار ہفتوں کے بعد دوبارہ سماعت ہوگی اور پانچ ججوں پر مشتمل بینچ اس کی سماعت کرے گی ، انہوں نے کہاکہ ہمارا احتجاج تب تک جاری رہے گا، جب تک سی اے اے کو واپس نہیں لیا جاتا اور ملک میں این آرسی نہیں لانے دیں گے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کی رپورٹ کسی کے بھی حق میں ہو ہم اس کو قبول نہیں کریں گے، حکومت کے ساتھ ہماری لڑائی صرف اتنی ہے کہ حکومت نے قانون پاس کیا ہے ، ہم حکومت کو ہر حال میں اس قانون کو واپس لینے پر مجبور کریں گے۔ ایس سی ایس ٹی قانون حکومت نے واپس لے لیا ہے، یہ قانون آئین کے خلاف ہے اور تمام ہندوستانی اس کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔