منیش شرما نے کہا کہ اتر پردیش کا بنکر سماج ریاستی حکومت سے فلیٹ ریٹ پر بجلی فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں یکم ستمبر سے 15 ستمبر تک ہڑتال کا کال دیا گیا تھا جس کے دوسرے دن ہی حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بنکروں سے بات چیت کی اور یقین دہانی کرائی تھی کہ جولائی تک بجلی کا بل فلیٹ ریٹ کے اعتبار سے جمع کیا جائے اور 15 دن کے اندر ہی بنکروں کے لیے ایک ایسی اسکیم تیار کی جائے گی جس سے آسان قیمت پر بجلی مل سکے گی۔
منیش شرما نے مزید کہا کہ ایک ہفتہ گزر گیا حکومت کی جانب سے اس سمت کوئی اقدامات نہیں ہوئے نہ ہی ضلعی سطح پر فلیٹ ریٹ کے اعتبار سے بجلی کا بل جمع ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں حکومت کی نیت پر کئی سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بات چیت حکومت اور بنکر کے مابین ہوئی تھی تو پریس کانفرنس میں حکومت کے نمائندے کیوں نہیں رہے؟
انہوں نے دوسرا سوال کیا کہ حکومت نے اب تک کے سبھی اضلاع کے محکمہ بجلی کو فلیٹ ریٹ پر بجلی بل جمع کرنے کے خطوط کیوں نہیں جاری کیے؟
انہوں نے تیسرا سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل بھی وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بنارس کے سرکٹ ہاؤس میں تھے اس دوران بنکر نے وزیر اعلیٰ سے اپنے مسائل بیان کیے تھے۔ جس پر انہوں نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ سبھی مسائل کو با آسانی حل کیا جائے گا لیکن کئی مہینے گزر گئے۔
انہوں نے بنکروں کے مسائل کو نظر انداز کیا جس سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ حکومت کی نیت بنکروں کے مسائل کو لے کر کے سنجیدہ نہیں ہے۔
انہوں نے حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بنکروں سے کیا گیا وعدہ جلد مکمل نہیں کیا جاتا ہے تو بنکر ساجھا منچ ریاستی سطح پر ہڑتال کا کال دے گی۔