ETV Bharat / state

حکومت مضبوط نہیں، مجبور ہونی چاہیے: سنجئے نشاد

author img

By

Published : Mar 6, 2021, 12:26 PM IST

سنجئے نشاد، مچھوارا ذات سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ اپنی کمیونٹی کو بیدار کر رہے ہیں۔ وہ انھیں بیدار کرنے کے لئے پالیٹیکل اسکول چلا رہے ہیں، جہاں ان کے کارکنان، ریچ دا ووٹر اینڈ ٹیچ دا ووٹر، کے فارمولے سے ان کو بیدار کرتے ہیں۔ وہ ووٹرز سے کہتے ہیں کہ وہ صرف ووٹرز نہ بنیں بلکہ وہ پالیٹیکل پارٹنر بنیں۔

حکومت مضبوط نہیں، مجبور ہونی چاہیے: سنجئے نشاد
حکومت مضبوط نہیں، مجبور ہونی چاہیے: سنجئے نشاد

اتحاد کی سیاست کے اس دور میں چھوٹی پارٹیوں کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ یہ پارٹیاں بھلے ہی چند اضلاع یا کچھ علاقوں میں محدود ہوں لیکن ان سے بڑی قومی پارٹیاں اتحاد کرتی ہیں اور ان کے سہارے وہ اقتدار تک بھی پہنچتی ہیں۔

ریاست اتر پردیش میں ایسی ہی ایک علاقائی پارٹی ہے "نربل انڈین شوشت ہمارا اپنا دل" اس پارٹی کے ریاستی صدر ہیں سنجئے نشاد جو بی جے پی کے اتحادی ہیں۔ وہ ایک نئے طریقے سے سیاست کر رہے ہیں۔

حکومت مضبوط نہیں، مجبور ہونی چاہیے: سنجئے نشاد

ای ٹی وی بھارت نے ان سے خاص بات چیت کی ہے۔

سنجئے نشاد مچھوارا ذات سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ اپنی کمیونٹی کو بیدار کر رہے ہیں۔ وہ انھیں بیدار کرنے کے لئے پالیٹیکل اسکول چلا رہے ہیں، جہاں ان کے کارکنان، ریچ دا ووٹر اینڈ ٹیچ دا ووٹر، کے فارمولے سے ان کو بیدار کرتے ہیں۔ وہ ووٹرز سے کہتے ہیں کہ وہ صرف ووٹرز نہ بنیں بلکہ وہ پالیٹیکل پارٹنر بنیں۔ یہی نہیں وہ خود کو پالیٹیکل فادر آف فشرمین بتاتے ہیں۔ ہر ذات کی اپنی پارٹی کے سوال پر وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ نشاد ایک ذات نہیں ذاتوں کی ایک جماعت ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مچھوارا بھارت کی ثقافت ہے۔ ذات کی سیاست دوسرے لوگ کر رہے ہیں۔ ہم ریچ دا ووٹر اور ٹیچ دا ووٹر کے فارمولے پر اپنے لوگوں کو بیدار کر رہے ہیں۔ 'ہم ان سے کہتے ہیں کہ تم صرف ووٹر نہ بنو بلکہ تم ہمارے ساتھ آکر پالیٹیکل پارٹنر بنو۔'

جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ یہ صرف ووٹرز کو راغب کرنے کے لئے ایک جملہ ہے یا واقعی میں انہیں یہ سب حاصل ہوگا۔ سنجئے نشاد کہتے ہیں کہ 'ہم ان سے کہتے ہیں کہ یہ صرف ہمیں پانچ دن دیں اور ہمیں ووٹ دے کر اسمبلی تک پہنچا دیں ان کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔'

تمام چھوٹی پارٹیوں کے ساتھ یکجا ہو کر ایک اتحاد بنانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ 'ابھی ہم اس لائق نہیں ہوئے۔ جب ہم اس لائق ہو جائیں گے تو لوگ خود آکر ہمیں شامل کریں گے۔'

سنجئے نشاد اتحاد کے سوال پر کہتے ہیں کہ وہ مجبور حکومت چاہتے ہیں مضبوط حکومت نہیں۔کیونکہ مضبوط حکومت میں چھوٹے طبقات کے مسائل حل نہیں ہوتے۔ انہوں نےہریانہ کا نمونہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہاں چند نشستیں جاٹوں نے فتح کی ہیں اب ان کی وہاں پوچھ ہونے لگی ہے۔

اتحاد کی سیاست کے اس دور میں چھوٹی پارٹیوں کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ یہ پارٹیاں بھلے ہی چند اضلاع یا کچھ علاقوں میں محدود ہوں لیکن ان سے بڑی قومی پارٹیاں اتحاد کرتی ہیں اور ان کے سہارے وہ اقتدار تک بھی پہنچتی ہیں۔

ریاست اتر پردیش میں ایسی ہی ایک علاقائی پارٹی ہے "نربل انڈین شوشت ہمارا اپنا دل" اس پارٹی کے ریاستی صدر ہیں سنجئے نشاد جو بی جے پی کے اتحادی ہیں۔ وہ ایک نئے طریقے سے سیاست کر رہے ہیں۔

حکومت مضبوط نہیں، مجبور ہونی چاہیے: سنجئے نشاد

ای ٹی وی بھارت نے ان سے خاص بات چیت کی ہے۔

سنجئے نشاد مچھوارا ذات سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ اپنی کمیونٹی کو بیدار کر رہے ہیں۔ وہ انھیں بیدار کرنے کے لئے پالیٹیکل اسکول چلا رہے ہیں، جہاں ان کے کارکنان، ریچ دا ووٹر اینڈ ٹیچ دا ووٹر، کے فارمولے سے ان کو بیدار کرتے ہیں۔ وہ ووٹرز سے کہتے ہیں کہ وہ صرف ووٹرز نہ بنیں بلکہ وہ پالیٹیکل پارٹنر بنیں۔ یہی نہیں وہ خود کو پالیٹیکل فادر آف فشرمین بتاتے ہیں۔ ہر ذات کی اپنی پارٹی کے سوال پر وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ نشاد ایک ذات نہیں ذاتوں کی ایک جماعت ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مچھوارا بھارت کی ثقافت ہے۔ ذات کی سیاست دوسرے لوگ کر رہے ہیں۔ ہم ریچ دا ووٹر اور ٹیچ دا ووٹر کے فارمولے پر اپنے لوگوں کو بیدار کر رہے ہیں۔ 'ہم ان سے کہتے ہیں کہ تم صرف ووٹر نہ بنو بلکہ تم ہمارے ساتھ آکر پالیٹیکل پارٹنر بنو۔'

جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ یہ صرف ووٹرز کو راغب کرنے کے لئے ایک جملہ ہے یا واقعی میں انہیں یہ سب حاصل ہوگا۔ سنجئے نشاد کہتے ہیں کہ 'ہم ان سے کہتے ہیں کہ یہ صرف ہمیں پانچ دن دیں اور ہمیں ووٹ دے کر اسمبلی تک پہنچا دیں ان کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔'

تمام چھوٹی پارٹیوں کے ساتھ یکجا ہو کر ایک اتحاد بنانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ 'ابھی ہم اس لائق نہیں ہوئے۔ جب ہم اس لائق ہو جائیں گے تو لوگ خود آکر ہمیں شامل کریں گے۔'

سنجئے نشاد اتحاد کے سوال پر کہتے ہیں کہ وہ مجبور حکومت چاہتے ہیں مضبوط حکومت نہیں۔کیونکہ مضبوط حکومت میں چھوٹے طبقات کے مسائل حل نہیں ہوتے۔ انہوں نےہریانہ کا نمونہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہاں چند نشستیں جاٹوں نے فتح کی ہیں اب ان کی وہاں پوچھ ہونے لگی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.