ETV Bharat / state

تعزیہ تدفین مسئلے پر حکومت حل تلاش کرے

لکھنؤ کے شیعہ عالم دین نے کہا کہ 'آج یوم عاشورہ ہے، لیکن تعزیہ اٹھانے کی اجازت یوگی حکومت نے نہیں دی۔ لہذا شیعہ مسلمانوں کو کھانا پینا چھوڑ دینا چاہیے، جب تک حکومت کوئی حل تلاش نہ کر لے'۔

government should be find solution of burial tazia in lucknow
تعزیہ تدفین مسئلے پر حکومت حل تلاش کرے
author img

By

Published : Aug 30, 2020, 8:59 PM IST

یوم عاشورہ دارلحکومت لکھنؤ میں لاکھوں لوگ سڑکوں پر ہوا کرتے تھے، لیکن کووڈ۔ 19 کی وجہ سے ہر جانب خاموشی ہے۔ اگر کوئی نظر آ رہا ہے تو وہ پولیس فورس ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران شیعہ عالم دین نے کہا، '1400 سال بعد آج وہی دن دوبارہ آ گیا ہے، کیونکہ ہم اپنی تعزیہ نہیں دفن کر پائیں گے۔'

انہوں نے کہا کہ، 'امام حسین علیہ السلام کو بھی دفن نہیں کیا گیا تھا اور آج پھر لکھنؤ کربلا بن گیا ہے۔'

مولانا نے کہا کہ، 'پہلے بھی لوگوں نے کھانا نہیں کھایا تھا اور آج بھی شیعہ مسلمان کھانا چھوڑ دیں تاکہ حکومت کوئی راہ حل تلاش کرے۔ اگر حکومت کوئی حل نہیں نکالتی تو ہمیں کھانا پانی چھوڑ دینا چاہیے۔'

انہوں نے کہا کہ، 'سرکار چاہے تو حل نکال سکتی ہے۔ شیعہ عالم دین نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب دوسرے مذاہب کے تہوار پر خاص رعایت دی جا سکتی ہے تو شیعہ مسلمانوں کے ساتھ سوتیلا رویہ اختیار کیوں کیا جا رہا ہے؟

شیعہ مسلمانوں کے لئے عزاداری اور تعزیہ داری سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ سرکار کے رخ سے مسلمانوں میں ناراضگی ہے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ ان کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔'

مزید پڑھیں:

محرم الحرام اور یومِ عاشورہ کی فضیلت

مولانا نے صاف الفاظ میں بی جے پی کو تنقید کرتے ہوئے کہا کہ، 'بھاجپا کو شیعہ مسلمان عزاداروں نے ووٹنگ کر کے اس مقام پر پہنچایا ہے، اگر عزاداری نہیں کھلتی تو بھاجپا دوبارہ حکومت کا خواب دیکھنا چھوڑ دے۔'

یوم عاشورہ دارلحکومت لکھنؤ میں لاکھوں لوگ سڑکوں پر ہوا کرتے تھے، لیکن کووڈ۔ 19 کی وجہ سے ہر جانب خاموشی ہے۔ اگر کوئی نظر آ رہا ہے تو وہ پولیس فورس ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران شیعہ عالم دین نے کہا، '1400 سال بعد آج وہی دن دوبارہ آ گیا ہے، کیونکہ ہم اپنی تعزیہ نہیں دفن کر پائیں گے۔'

انہوں نے کہا کہ، 'امام حسین علیہ السلام کو بھی دفن نہیں کیا گیا تھا اور آج پھر لکھنؤ کربلا بن گیا ہے۔'

مولانا نے کہا کہ، 'پہلے بھی لوگوں نے کھانا نہیں کھایا تھا اور آج بھی شیعہ مسلمان کھانا چھوڑ دیں تاکہ حکومت کوئی راہ حل تلاش کرے۔ اگر حکومت کوئی حل نہیں نکالتی تو ہمیں کھانا پانی چھوڑ دینا چاہیے۔'

انہوں نے کہا کہ، 'سرکار چاہے تو حل نکال سکتی ہے۔ شیعہ عالم دین نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب دوسرے مذاہب کے تہوار پر خاص رعایت دی جا سکتی ہے تو شیعہ مسلمانوں کے ساتھ سوتیلا رویہ اختیار کیوں کیا جا رہا ہے؟

شیعہ مسلمانوں کے لئے عزاداری اور تعزیہ داری سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ سرکار کے رخ سے مسلمانوں میں ناراضگی ہے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ ان کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔'

مزید پڑھیں:

محرم الحرام اور یومِ عاشورہ کی فضیلت

مولانا نے صاف الفاظ میں بی جے پی کو تنقید کرتے ہوئے کہا کہ، 'بھاجپا کو شیعہ مسلمان عزاداروں نے ووٹنگ کر کے اس مقام پر پہنچایا ہے، اگر عزاداری نہیں کھلتی تو بھاجپا دوبارہ حکومت کا خواب دیکھنا چھوڑ دے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.