حکومت کی جانب سے 19 اکتوبر سے اسکولوں میں نویں جماعت سے 12 ویں جماعت تک کی آف لائن کلاس شروع کرنے کی اجازت ملنے کے بعد اُتر پردیش میں بھی باضابطہ طور پر اسکول اور مدارس میں کلاسز شروع ہو گئی ہیں لیکن پرائیویٹ اور سرکاری اسکولوں میں طلباء کی تعداد میں کافی فرق نظر آ رہا ہے۔
میرٹھ میں کچھ پرائیویٹ اسکولوں کو چھوڑ کر بقیہ تمام اسکولوں میں طلباء کی کمی کے سبب وہ آف لائن کلاسز شروع کرنے سے قاصر ہیں اور جن پرائیویٹ اسکولوں میں کلاسز شروع ہوئی ہیں وہاں بھی بچوں کی تعداد کم ہے اس کے برعکس سرکاری اسکولوں میں طلباء کی خاطر خواہ تعداد نظر آ رہی ہے۔
حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات اور شرائط کے ساتھ میرٹھ کے بھی کئی اسکول اور کالجوں میں آف لائن تعلیم کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے لیکن دلچسپ بات یہ رہی کہ جہاں زیادہ تر پرائیویٹ اسکولوں نے بچوں کی کمی کے سبب دسہرہ کے بعد کلاسز شروع کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کلاسز کی شروعات نہیں کی ہے وہیں سرکاری اسکولوں میں بچوں کی خاطرخواہ تعداد نظر آئی۔
میرٹھ کے اسماعیل گرلز انٹر کالج، جی آئی سی، ایس ڈی صدر اور رام سہائے جیسے سرکاری انٹر کالجز میں بڑی تعداد میں طالب علم کلاس کرنے پہنچ رہے ہیں۔ ان سرکاری اسکولوں کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ آن لائن تعلیم کی دشواریوں سے پریشان سرکاری اسکول کے ان بچوں کو آف لائن کلاس شروع ہونے کا انتظار تھا اور اب جبکہ یہ انتظار ختم ہوا ہے تو بچے آف لائن تعلیم سے فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔
ایک جانب جہاں حکومت اسکولوں كو کھول کر طلباء کے لیے بورڈ امتحان کی تیاریوں کے تعلق سے سنجیدہ ہے وہیں دوسری جانب نجی اسکولوں میں تعلیمی نظام کو پٹری پر لانے میں مزید وقت درکار ہے