ETV Bharat / state

سنسکرت زبان میں مستقبل تلاش کرنے والی مسلم طالبات کے لیے ماحول ناسازگار - زبان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا

ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ کے اسمٰعیل ڈگری کالج میں سنسکرت شعبے میں کئی مسلم طالبات سنسکرت زبان میں دلچسپی رکھتی ہیں اور اس زبان میں عبور حاصل کرنے میں ہمہ تن مصروف ہیں۔

سنسکرت زبان میں مستقبل تلاش کرنے والی مسلم طالبات کے لیے ماحول ناسازگار
author img

By

Published : Nov 22, 2019, 1:00 PM IST

ان طالبات کے لیے تشویشناک لمحہ یہ ہے کہ بنارس ہندو یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر تقرری پانے والے فیروز خان کے خلاف طلبا جس طرح سے مظاہرے کر رہے ہیں اس سے انہیں تشویش ہے اور ان کے ذہنوں میں مستقبل کے تئیں کئی طرح سے وسوسے پیدا ہو رہے ہیں۔

بیشتر طالبات جو سنسکرت زبان میں اپنی مستقبل کو تلاش کر رہی ہیں اور ان کا خواب تھا کہ سنسکرت زبان میں وہ ٹیچر بن کر نمایاں کارکردگی انجام دیں گی اب ان کے ذہن میں مختلف سوالات گردش کر رہے ہیں۔

سنسکرت زبان میں مستقبل تلاش کرنے والی مسلم طالبات کے لیے ماحول ناسازگار

طالبات نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جو کچھ بھی فیروز خان کے خلاف ہورہا ہے وہ سراسر غلط ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے بلکہ زبان کسی کی جاگیر نہیں کوئی بھی اسے سیکھ سکتا ہے کیوں کہ زبان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور معاشرے کا ہر فرد کوئی بھی زبان سیکھ بھی سکتا ہے اور اسے پڑھا بھی سکتا ہے۔ ایسے میں ایک خاص نظریے سے جوڑ کر سنسکرت زبان کو دیکھنا سراسر غلط ہے۔

طالبات نے بتایا کہ اسمٰعیل ڈگری کالج میں ہندو طالبات سے زیادہ مسلم طالبات سنسکرت زبان سیکھ رہی ہیں اب ایسے میں اگر زبان کو مذہب کے خانے میں تقسیم کر دیا جائے گا تو نہ صرف یہ کہ اس خاص زبان کی فروغ پر اثر پڑے گا بلکہ بڑا علمی سرمایہ بھی حاصل کرنے میں ناکام رہیں گے۔

ان طالبات کے لیے تشویشناک لمحہ یہ ہے کہ بنارس ہندو یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر تقرری پانے والے فیروز خان کے خلاف طلبا جس طرح سے مظاہرے کر رہے ہیں اس سے انہیں تشویش ہے اور ان کے ذہنوں میں مستقبل کے تئیں کئی طرح سے وسوسے پیدا ہو رہے ہیں۔

بیشتر طالبات جو سنسکرت زبان میں اپنی مستقبل کو تلاش کر رہی ہیں اور ان کا خواب تھا کہ سنسکرت زبان میں وہ ٹیچر بن کر نمایاں کارکردگی انجام دیں گی اب ان کے ذہن میں مختلف سوالات گردش کر رہے ہیں۔

سنسکرت زبان میں مستقبل تلاش کرنے والی مسلم طالبات کے لیے ماحول ناسازگار

طالبات نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جو کچھ بھی فیروز خان کے خلاف ہورہا ہے وہ سراسر غلط ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے بلکہ زبان کسی کی جاگیر نہیں کوئی بھی اسے سیکھ سکتا ہے کیوں کہ زبان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور معاشرے کا ہر فرد کوئی بھی زبان سیکھ بھی سکتا ہے اور اسے پڑھا بھی سکتا ہے۔ ایسے میں ایک خاص نظریے سے جوڑ کر سنسکرت زبان کو دیکھنا سراسر غلط ہے۔

طالبات نے بتایا کہ اسمٰعیل ڈگری کالج میں ہندو طالبات سے زیادہ مسلم طالبات سنسکرت زبان سیکھ رہی ہیں اب ایسے میں اگر زبان کو مذہب کے خانے میں تقسیم کر دیا جائے گا تو نہ صرف یہ کہ اس خاص زبان کی فروغ پر اثر پڑے گا بلکہ بڑا علمی سرمایہ بھی حاصل کرنے میں ناکام رہیں گے۔

Intro:بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ کے اسمٰعیل ڈگری کالج میں کے سنسکرت شعبے میں کئی مسلم طالبات سنسکرت زبان کو دلچسپی سے حاصل کرنے میں ہمہ تن مصروف ہیں.


Body:ان طالبات کے لیے تشویشناک لمحہ یہ ہے کہ بنارس ہندو یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر تقرری فیروز خان ان کے خلاف طلبا کا مظاہرے نے کئی سوال پیدا کردیا ہے. بیشتر طالبات جو سنسکرت زبان میں اپنی مستقل کو تلاش کر رہی ہیں اور ان کا خواب تھا کہ سنسکرت زبان میں وہ ٹیچر بن کر نمایاں کارکردگی انجام دیں گی اب ان کے ذہن میں مختلف سوالات گونج رہے ہیں. طالبات نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جو کچھ بھی فیروز خان کے خلاف مظاہرہ ہورہا ہے وہ سراسر غلط ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے بلکہ زبان کسی کی جاگیر نہیں کوئی بھی حاصل کر سکتا ہے اور کوئی بھی زبان کسی کو بھی پڑھانے کی قدرت رکھتا ہے ایسے میں ایک خاص نظریے سے جوڑ کر کے سنسکرت زبان کو دیکھنا ہی سراسر غلط ہے.

طالبات نے بتایا کہ اسمٰعیل ڈگری کالج میں میں ہندو طالبات سے زیادہ مسلم طالبات سنسکرت زبان حاصل کرنے میں مصروف ہیں اب ایسے میں اگر زبان کو مذہبی خانے میں تقسیم کر دیا جائے گا تو نہ زبان کی فروغ پر اثر پڑے گا بلکہ بڑا علمی سرمایہ بھی حاصل کرنے میں ناکام رہیں گے.


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.