ETV Bharat / state

Ghosi by Poll گھوسی ضمنی انتخابات، آج ووٹنگ، اپوزیشن اتحاد انڈیا اور بی جے پی کے درمیان سخت مقابلہ

گھوسی ضمنی انتخاب میں یوں تو دس امیدوار میدان میں ہے۔ لیکن اصل مقابلہ ایس پی کے سدھاکر سنگھ اور بی جے پی کے دارا سنگھ چوہان کے درمیان ہے۔ حال ہی میں تشکیل دی گئی اپوزیشن انڈیا کے اراکین جیسے کانگریس، سی پی آئی(ایم) اور دیگر نے ایس پی امیدوار سدھاکر سنگھ کی حمایت کی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 4, 2023, 10:42 PM IST

Updated : Sep 5, 2023, 7:41 AM IST

مئو: اترپردیش کے ضلع مئو کے گھوسی اسمبلی حلقے پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے لئے آج سخت سیکورٹی کے درمیان ووٹ ڈالے جائیں گے۔ لوک سبھا انتخابات سے قبل پوروانچل کی نبض سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ گھوسی ضمنی انتخاب نے بی جے پی و ایس پی کے لیڈروں کے نبض کو تیز بھی کر دیا ہے۔ کیونکہ یہ ایک طرح کا اپوزیشن اتحاد انڈیا کا امتحان بھی ہے۔ حال ہی میں تشکیل دی گئی اپوزیشن انڈیا کے اراکین جیسے کانگریس، سی پی آئی(ایم) اور دیگر نے ایس پی امیدوار سدھاکر سنگھ کی حمایت کی ہے۔ ووٹوں کی گنتی 8ستمبر کو ہوگی۔

گھوسی ضمنی الیکشن میں یوں تو دس امیدوار میدان میں ہے۔ لیکن اصل مقابلہ ایس پی کے سدھاکر سنگھ اور بی جے پی کے دارا سنگھ چوہان کے درمیان ہے۔ وہیں سیاسی پارٹیوں کی نظر نوٹا کے بٹن پر بھی رہے گی جو علاقے میں بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کے دخل کے بارے میں بھی جانکاری دے گا۔ دراصل ضمنی الیکشن سے خود کو الگ کر چکی بی ایس پی نے اپنے کیڈر سے نوٹا کا بٹن دبانے کی اپیل کی ہے۔

بی جے پی کے دارا سنگھ چوہان موجودہ ایم ایل لے ہیں لیکن ایس پی سے بھگوا پارٹی میں شامل ہوئے اور اس سیٹ سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد وہاں دوبارہ انتخاب ہورہے ہیں اور انہیں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) پارٹیوں کے اتحادی اپنا دل، نشاد پارٹی اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس ضمنی انتخاب سے بی جے پی حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، کیونکہ بی جے پی کو یو پی کے 403 رکنی اسمبلی میں اکثریت حاصل ہے۔ تاہم اس کا نتیجہ اہم اس لیے ہے کیونکہ یہ اس بات کا اشارہ ہو سکتا ہے کہ 543 رکنی لوک سبھا کے 2024 کے انتخابات میں کیا ہے اور اتر پردیش سے 80 ممبران پارلیمنٹ کو ایوان زیریں بھیجتا ہے۔

ضمنی الیکشن کو شفاف طریقے سے منعقد کرانے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے ساری تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ ڈی ایم ارون کمارنے بتایا کہ گھوسی ضمنی الیکشن میں کل 239 پولنگ سنٹروں کے 455پولنگ بوتھوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ پورے حلقے کو 2زون اور 27سیکٹر میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس طرح دو زونل اور 27سیکٹر مجسٹریٹ تعینات کئے گئے ہیں۔ اس الیکشن کو منعقد کرانے کے لئے کل 591 کنٹرول یونٹ، 591 بیلٹ یونٹ اور 630وی وی پیٹ ہیں۔ جن میں سے 455ای وی ایم اور وی وی پیٹ تمام بوتھوں پر لگائے جائیں گے۔ فی زونل اور سکٹر مجسٹریٹ کے پاس دو۔ دو ای وی ایم اور وی وی پیٹ میشن کا سیٹ رہے گا۔ بقیہ ریزرو میں رکھے ہونگے۔ ووٹنگ کو پرامن طریقے سے پائے تکمیل تک پہنچانے کے لئے 2002 سیکورٹی اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے جو کل بوتھ کے مقابلے 110فیصدی ہے۔ہر ایک پولنگ پارٹی میں چار ملازمین الیکشن امور کو انجام دیں گے۔

گھوسی ضمنی الیکشن سے 10امیدوار الیکشن لڑیں گے۔ جن کے قسمت کا فیصلہ 430394ووٹر کریں گے جن میں مرد ووٹروں کی تعداد 231545، خاتون 198840و دیگر ووٹروں کی تعداد 9 ہے۔امیدواروں میں خاص طور سے دارا سنگھ چوہان بی جے پی، سدھاکر سنگھ سماج وادی پارٹی، افروز عالم جن ادھیکار پارٹی، منا لا چوہان جنتا کرانتی پارٹی،راج کمار چوہان عام آدمی پارٹی، ثناء اللہ پیس پارٹی،سنیل چوہان جن راجیہ پارٹی، راگھویندر پرتاپ سنگھ آزاد،رمیش پانڈے آزاد اور ونئے کمار آزاد شامل ہیں۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

مئو: اترپردیش کے ضلع مئو کے گھوسی اسمبلی حلقے پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے لئے آج سخت سیکورٹی کے درمیان ووٹ ڈالے جائیں گے۔ لوک سبھا انتخابات سے قبل پوروانچل کی نبض سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ گھوسی ضمنی انتخاب نے بی جے پی و ایس پی کے لیڈروں کے نبض کو تیز بھی کر دیا ہے۔ کیونکہ یہ ایک طرح کا اپوزیشن اتحاد انڈیا کا امتحان بھی ہے۔ حال ہی میں تشکیل دی گئی اپوزیشن انڈیا کے اراکین جیسے کانگریس، سی پی آئی(ایم) اور دیگر نے ایس پی امیدوار سدھاکر سنگھ کی حمایت کی ہے۔ ووٹوں کی گنتی 8ستمبر کو ہوگی۔

گھوسی ضمنی الیکشن میں یوں تو دس امیدوار میدان میں ہے۔ لیکن اصل مقابلہ ایس پی کے سدھاکر سنگھ اور بی جے پی کے دارا سنگھ چوہان کے درمیان ہے۔ وہیں سیاسی پارٹیوں کی نظر نوٹا کے بٹن پر بھی رہے گی جو علاقے میں بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کے دخل کے بارے میں بھی جانکاری دے گا۔ دراصل ضمنی الیکشن سے خود کو الگ کر چکی بی ایس پی نے اپنے کیڈر سے نوٹا کا بٹن دبانے کی اپیل کی ہے۔

بی جے پی کے دارا سنگھ چوہان موجودہ ایم ایل لے ہیں لیکن ایس پی سے بھگوا پارٹی میں شامل ہوئے اور اس سیٹ سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد وہاں دوبارہ انتخاب ہورہے ہیں اور انہیں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) پارٹیوں کے اتحادی اپنا دل، نشاد پارٹی اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس ضمنی انتخاب سے بی جے پی حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، کیونکہ بی جے پی کو یو پی کے 403 رکنی اسمبلی میں اکثریت حاصل ہے۔ تاہم اس کا نتیجہ اہم اس لیے ہے کیونکہ یہ اس بات کا اشارہ ہو سکتا ہے کہ 543 رکنی لوک سبھا کے 2024 کے انتخابات میں کیا ہے اور اتر پردیش سے 80 ممبران پارلیمنٹ کو ایوان زیریں بھیجتا ہے۔

ضمنی الیکشن کو شفاف طریقے سے منعقد کرانے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے ساری تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ ڈی ایم ارون کمارنے بتایا کہ گھوسی ضمنی الیکشن میں کل 239 پولنگ سنٹروں کے 455پولنگ بوتھوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ پورے حلقے کو 2زون اور 27سیکٹر میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس طرح دو زونل اور 27سیکٹر مجسٹریٹ تعینات کئے گئے ہیں۔ اس الیکشن کو منعقد کرانے کے لئے کل 591 کنٹرول یونٹ، 591 بیلٹ یونٹ اور 630وی وی پیٹ ہیں۔ جن میں سے 455ای وی ایم اور وی وی پیٹ تمام بوتھوں پر لگائے جائیں گے۔ فی زونل اور سکٹر مجسٹریٹ کے پاس دو۔ دو ای وی ایم اور وی وی پیٹ میشن کا سیٹ رہے گا۔ بقیہ ریزرو میں رکھے ہونگے۔ ووٹنگ کو پرامن طریقے سے پائے تکمیل تک پہنچانے کے لئے 2002 سیکورٹی اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے جو کل بوتھ کے مقابلے 110فیصدی ہے۔ہر ایک پولنگ پارٹی میں چار ملازمین الیکشن امور کو انجام دیں گے۔

گھوسی ضمنی الیکشن سے 10امیدوار الیکشن لڑیں گے۔ جن کے قسمت کا فیصلہ 430394ووٹر کریں گے جن میں مرد ووٹروں کی تعداد 231545، خاتون 198840و دیگر ووٹروں کی تعداد 9 ہے۔امیدواروں میں خاص طور سے دارا سنگھ چوہان بی جے پی، سدھاکر سنگھ سماج وادی پارٹی، افروز عالم جن ادھیکار پارٹی، منا لا چوہان جنتا کرانتی پارٹی،راج کمار چوہان عام آدمی پارٹی، ثناء اللہ پیس پارٹی،سنیل چوہان جن راجیہ پارٹی، راگھویندر پرتاپ سنگھ آزاد،رمیش پانڈے آزاد اور ونئے کمار آزاد شامل ہیں۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

Last Updated : Sep 5, 2023, 7:41 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.