غازی پور: بی ای س پی یعنی بہوجن سماج پارٹی کے سابق رکن اسمبلی مختار انصاری اور اس کے ساتھی بھیم سنگھ کو بدھ کو ایم پی ایم ایل اے عدالت نے گینگسٹر کیس میں قصوروار ٹھہرایا اور 10-10 سال کی قید کی سزا سنائی۔ اس کے ساتھ عدالت نے 5-5 لاکھ کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ عدالت کا فیصلہ سنتے ہی مختار انصاری رو پڑے۔GHAZIPUR MP MLA COURT
قابل ذکر ہے کہ مختار کے خلاف درج گینگسٹر کیس میں فیصلہ 25 نومبر کو سنایا جانا تھا۔ لیکن متعلقہ عدالت کے جج کے تبادلے کے باعث فیصلے کے لیے 15 دسمبر کی تاریخ مقرر کی گئی۔ مختار انصاری کے خلاف سال 1996 میں صدر کوتوالی میں درج گینگسٹر کیس میں جرح اور گواہی پیر کو مکمل ہو گئی۔ اس کے بعد ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے بدھ کو مافیا مختار انصاری اور اس کے ساتھی بھیم سنگھ کو قصوروار ٹھہرایا۔ اس کیس میں کل 11 گواہوں نے گواہی دی۔ عدالت نے دونوں کو 10-10 سال کی سزا سنائی ہے۔ اس کے ساتھ 5-5 لاکھ کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
سرکاری وکیل نیرج سریواستو نے بتایا کہ غازی پور میں سال 1996 میں مختار انصاری اور مختار کے ساتھی بھیم سنگھ کے خلاف صدر کوتوالی میں گینگسٹر کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ غازی پور کے ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں اس معاملے کی سماعت ہوئی۔ اس کیس میں جرح اور گواہی پیر کو مکمل ہوئی۔ جس کے بعد عدالت نے کاغذات پر فیصلے کے لیے 15 دسمبر کی تاریخ مقرر کی تھی۔ پہلے اس معاملے میں 25 نومبر کو ہی فیصلہ آنا تھا۔ تاہم پریزائیڈنگ آفیسر کے تبادلے کے باعث یہ عمل تعطل کا شکار ہوگیا۔
حکومتی وکیل نیرج شریواستو نے یہ بھی بتایا کہ نئے جج درگیش پانڈے کو ایم پی ایم ایل اے کورٹ کا چارج ملنے کے بعد اس کیس کی سماعت 5 دسمبر سے لگاتار جاری تھی۔ عدالت نے فریقین کی جانب سے دوسرے وکیل کو جرح میں شامل کرنے کی اپیل مسترد کر دی۔
مزید پڑھیں:Gangster Case Against Mukhtar Ansari مختار انصاری اور ان کے ساتھی پر فیصلہ آج متوقع