ETV Bharat / state

اب تحریک کا مرکز غازی پور بارڈر بن گیا

author img

By

Published : Jan 29, 2021, 10:50 PM IST

بھارتی کسان یونئن کے ترجمان راکیش ٹکیٹ کے جذباتی پیغام کے بعد مرکزی حکومت اور اتر پردیش کی یوگی حکومت کا رویہ بھی نرم پڑتا ہوا نظر آ رہا ہے۔

ghazipur border in now the center of farmers protest
اب تحریک کا مرکز غازی پور بارڈر بن گیا

اپوزیشن کے تمام رہنماؤں نے کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے ایک بار پھر مرکزی حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔

ہریانہ اور یوپی سے ہزاروں کی تعداد میں کسان اور ان کے حامی موقع پر پہنچ رہے ہیں اور یہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔

یوم جمہوریہ کے تشدد کے بعد کسانوں کی تحریک جو کمزور دکھائی دیتی تھی ، ایک بار پھر زندہ ہو گئی ہے۔ جمعرات کے روز یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ کسانوں کا احتجاج رات تک ختم ہوجائے گا۔

تاہم ایک بار پھر کسانوں کا احتجاج زور پکڑتا ہوا نظر آتا ہے۔اب کسانوں کی تحریک کا مرکز سنگھو بارڈر پر نہیں بلکہ دہلی یوپی کے غازی پور بارڈر ہو گیا ہے۔

بڑی تعداد میں لوگ اکٹھا ہو رہے ہیں۔اب پولیس بھی کچھ کرنے سے قاصر ہے۔اس تحریک کو مزید تقویت دینے کے لیے مغربی یوپی اور ہریانہ کے مختلف علاقوں کے کسانوں نے غازی پور کی سرحد پر متحرک ہونا شروع کردیا ہے۔

کل شام اور رات تک غازی پور بارڈر کو مکمل طور پر چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا تھا۔ انتظامیہ نے راکیش ٹکیٹ سے بات کی اور وہاں موجود خیموں اور بیت الخلاوں کو ہٹانا شروع کردیا۔

غازی پور بارڈر کو مکمل طور پر چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا تھا، لیکن انتظامیہ دھرنا کو مکمل طور پر ختم کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی اور اب نہیں لگتا۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ اب ایسا نہیں لگتا کہ بغیر مسئلے کے حل اور کسی معقول نتیجہ کے یہ مظاہرہ ختم ہوگا۔

اپوزیشن کے تمام رہنماؤں نے کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے ایک بار پھر مرکزی حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔

ہریانہ اور یوپی سے ہزاروں کی تعداد میں کسان اور ان کے حامی موقع پر پہنچ رہے ہیں اور یہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔

یوم جمہوریہ کے تشدد کے بعد کسانوں کی تحریک جو کمزور دکھائی دیتی تھی ، ایک بار پھر زندہ ہو گئی ہے۔ جمعرات کے روز یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ کسانوں کا احتجاج رات تک ختم ہوجائے گا۔

تاہم ایک بار پھر کسانوں کا احتجاج زور پکڑتا ہوا نظر آتا ہے۔اب کسانوں کی تحریک کا مرکز سنگھو بارڈر پر نہیں بلکہ دہلی یوپی کے غازی پور بارڈر ہو گیا ہے۔

بڑی تعداد میں لوگ اکٹھا ہو رہے ہیں۔اب پولیس بھی کچھ کرنے سے قاصر ہے۔اس تحریک کو مزید تقویت دینے کے لیے مغربی یوپی اور ہریانہ کے مختلف علاقوں کے کسانوں نے غازی پور کی سرحد پر متحرک ہونا شروع کردیا ہے۔

کل شام اور رات تک غازی پور بارڈر کو مکمل طور پر چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا تھا۔ انتظامیہ نے راکیش ٹکیٹ سے بات کی اور وہاں موجود خیموں اور بیت الخلاوں کو ہٹانا شروع کردیا۔

غازی پور بارڈر کو مکمل طور پر چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا تھا، لیکن انتظامیہ دھرنا کو مکمل طور پر ختم کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی اور اب نہیں لگتا۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ اب ایسا نہیں لگتا کہ بغیر مسئلے کے حل اور کسی معقول نتیجہ کے یہ مظاہرہ ختم ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.