اتر پردیش کی غازی آباد پولیس Ghaziabad Police نے نیپال سے دہلی لے جا رہے چار کروڑ مالیت کی چرس کے ساتھ دو اسمگلروں کو گرفتار کیا ہے۔ اسمگلروں کو مسوری پولیس اسٹیشن اور دہلی پولیس کے افسران نے مشترکہ طور پر میرٹھ ایکسپریس وے کے پاس سے گرفتار کیا۔ دوران تفتیش ملزمان نے اپنے گینگ کے سرغنہ اور دیگر ساتھیوں کے نام بھی بتایا ہے۔
ایس پی رورل ڈاکٹر ایرج راجہ نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ چار کروڑ چرس دہلی لے جانے کی اطلاع ملی تھی۔ اس کے بعد روہنی پولیس اسٹیشن سے چیکنگ شروع کردی گئی۔ رینالٹ ڈسٹر کار کی چیکنگ کے دوران پولیس نے 104 کلو 900 گرام چرس برآمد کر لی۔ پولیس نے اسمگلروں انکور اور سنجیت کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس گینگ کا سرغنہ سنجے ہے جو جنوب مغربی دہلی کا رہنے والا ہے۔ اس کی تلاش جاری ہے۔ اس کے علاوہ ببلو پنڈت نامی اس کے ساتھی نے چرس لانے کے لیے گاڑی بھی فراہم کی۔
پولیس کے مطابق سنجیت اور انکور پہلے بھی نیپال سے سہارنپور چرس سمگل کر چکے ہیں۔ اسمگلنگ کے بعد دونوں ہر بار مختلف گاڑی استعمال کرتے تھے۔
ببلو اور سنجے کی مدد سے گاڑی کی جعلی نمبر پلیٹس بنوا کر دستیاب کرائی گئیں۔ ایس پی رورل نے بتایا کہ جس کار سے چرس برآمد ہوئی اس کی جانچ پڑتال پر رجسٹرڈ نمبر مختلف پایا گیا۔ کار میں چرس چھپانے کے لیے الگ کیبن بنایا گیا تھا۔ نیپال کے کھٹمانڈو کے جنگلات سے چرس لا کر یہ گینگ ملک کے مختلف شہروں میں فروخت کرتا تھا۔ دونوں اسمگلروں نے بتایا کہ اس کام کے لیے انہیں دس ہزار روپے معاوضہ دیا جاتا تھا جبکہ گینگ کا سرغنہ سنجے مختلف شہروں میں چرس فروخت کرتا تھا۔