غازی آباد: اترپردیس کے غازی آباد میں بی جے پی کی مشکلیں BJP's internal crisis in Ghaziabad بڑھتی جارہی ہیں۔ ایک طرف جہاں غازی آباد اور صاحب آباد کی سیٹ پر بی جے پی کے امیدواروں کے خلاف بی جے پی کے کارکنان ہی احتجاج کر رہے ہیں، وہیں اب لونی کے متنازع رکن اسمبلی نند کشور گوجر MLA Nand Kishor Gurjar سے پریشان لونی کی میونسپل کارپوریشن کی صدر نے بھی بی جے پی کی رکنیت اور اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔Loni Municipal Chairperson Resigns
انہوں نے نہ صرف بھارتیہ جنتا پارٹی سے استعفیٰ دیا بلکہ انہوں نے بی جے پی اور مقامی ایم ایل اے نند کشور گرجر پر الزام لگاتے ہوئے الیکشن لڑنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ رنجیت دھاما کے ساتھ ان کے شوہر اور سابق چیئرمین منوج دھاما نے بھی بھارتیہ جنتا پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے سماج وادی پارٹی کی مہرین اسد مکھیا کو شکست دے کر چیئر پرسن کی کرسی حاصل کی تھی۔
رنجیتا دھاما کا کہنا ہے کہ اب وہ لونی اسمبلی سے آزاد اُمیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑیں گی۔ نند کشور گرجر اور بھارتیہ جنتا پارٹی نے ان کی توہین کی ہے۔ نند کشور گرجر پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ مقامی ایم ایل اے نند کشور گرجر نے ان کا اور ان کے خاندان کا استحصال کیا ہے۔ان کے شوہر منوج دھاما کو جھوٹے کیس میں پھنسا کر جیل بھجوایا اس کے بعد بھی بی جے پی نے نند کشور گرجر کو امیدوار بنایا،جو ہمارے ساتھ زیادتی ہے۔
لونی کی چیئرپرسن نے اپنا استعفیٰ بی جے پی کے ریاستی صدر سو تنتر دیو سنگھ کو بھیجتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے مقامی ایم ایل اے نند کشور گرجر نے ان کے وقار کو ٹھیس پہنچایا ہے۔ نند کشور گرجر ان کا استحصال کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہائی کمان کو آگاہ کیا ہے، لیکن اس کے بعد بھی کسی نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
رنجیت دھاما نے بتایا کہ انہوں نے اس معاملے میں ہائی کمان کو خط لکھ کر کہا تھا کہ اس بار نند کشور گرجر کو ٹکٹ نہیں دینا چاہیے۔ جب بھارتیہ جنتا پارٹی نے ایک بار پھر نند کشور گرجر کو بی جے پی کا امیدوار بنایا تو اس معاملے کے بعد رنجیت دھاما اور ان کے شوہر منوج دھاما نے پارٹی چھوڑ دی۔ اب رنجیتا دھاما آزاد امیدوار حیثیت سے الیکشن لڑیں گی۔