آڈیو میں صحافی اور تھانہ انچارج کے درمیان گفتگو سنائی دیتی ہے۔
یہ گفتگو قتل سے 2 گھنٹے پہلے ہوئی تھی۔
مقتول وکرم جوشی نے اپنی جان کو خطرہ بتاتے ہوئے علاقے کے مقامی تھانہ انچارج کو فون کیا ۔
اور بتایا کہ روی اور اس کے ساتھی علاقے میں گھوم رہے ہیں۔
صحافی نے تھانہ انچارج کو بتایا تھا کہ لڑکے اسے پیٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
لیکن تھانہ انچارج نے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی صحت ٹھیک نہیں ہے اور صحافی کی باتیں سنتے ہی فون بھی منقطع ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیے:مرادآباد: مکان پر زبردستی قبضہ کرنے کا الزام
اس آڈیو کلپ کے برآمد ہوتے ہی انتظامیہ کے کام کرنے کے طریقے پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ آیا پولیس نے صحافی وکرم جوشی کی بات کیوں نظرانداز کیا، اس پر کیوں توجہ نہیں دی؟۔